Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

کورونا وائرس ،ہائیکنگ اور چہل قدمی

کورونا وائرس ہائیکنگ اور چہل قدمی

ہم سب اپنی صحت کے لیے فکرمند اور خود کو مضبوط رکھنے کے خواہشمند ہیں تاکہ ہم ایک لمبی اور خوشگوار زندگی گزار سکیں۔ لیکن در حقیقت دنیا میں موٹاپے اور عدم ورزش کی بنا پر پیدا ہونے والی بیماریوں میں ایک خوفناک حد تک اضافہ سامنے آیا ہے جو کہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔
تندرستی اور صحت مند رہنا ہے تو جسم کو حرکت دینا ہوگی! ہر روز چہل قدمی کریں۔ پیدل سفر سب سے شاندار تجربات میں سے ایک ہو سکتا ہے اور آپ کو شہر کی عام زندگی کے روزمرہ کے چکر سے باہر نکال دیتا ہے۔
کورونا وائرس کی وباء کے بعد انسانی دنیا یکسر بدل گئی ہے، اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد خود کو الگ تھلگ محسوس کر نے لگی۔ گھر سے کام کرنا بہت سے لوگوں کے لیے معمول بن چکا ہے۔ سوشل میڈیا، ای میل، اور چوبیسوں گھنٹے زندگی کا عام شور مزید دباؤ کا سبب بننے لگا ہے۔
ہائیکنگ البتہ ہمارے خطے میں ورزش کی مشہور شکلوں میں سے نہیں لیکن شمالی پہاڑی علاقے اس قسم کے لیے نا صرف موزوں ہیں بلکہ مقامی دوسرے شہر کے لوگوں اس منفرد تجربے کی دعوت بھی دیتے ہیں جن میں جسمانی فائدوں کے ساتھ ساتھ مزاج کی خوشگواری بھی قابل ذکر ہے۔ ہائکنگ یا پیدل سفر فطرت میں وقت گزارنے، اپنے ذہن کو صاف کرنے، اور اپنی فلاح و بہبود کے احساس کو بہتر بنانے کا ایک بہترین ذریعہ بھی ہے۔ اس کے علاوہ، پیدل سفر ہمارے جسم کے لیے آسان ورزش ہے ، اور آپ ایک آسان پگڈنڈی پر شروع کر سکتے ہیں اور مکمل طور پر پہاڑی پیدل سفر تک جا سکتے ہیں چاہے آپ کی پیشرفت میں کتنا وقت لگے!
یہ ایک ایسی سرگرمی ہے جو کہیں بھی کی جا سکتی ہے۔ چونکہ اس عمل کے لیے رستوں کی خاص انداز میں بناوٹ کی جاتی ہے لہذا یہ کہا جا سکتا ہے کہ ملک کے بیشتر شہروں میں ایسی پگڈنڈیاں دستیاب نہیں۔ البتہ چند نمایاں شہروں شہریوں میں جن میں اسلام آباد شامل ہے، اس کے بڑھتے رجحان کے پیش نظر کام میں تیزی آ رہی ہے۔
آپ موسموں کے مطابق اپنے پیدل سفر کے منصوبوں کو آسانی سے ایڈجسٹ کر سکتے ہیں اور ملک بھر میں کچھ خوبصورت علاقوں کو دیکھ سکتے ہیں۔ یہ فطرت سے اس کی سطح پر ملنے کا ایک بہترین طریقہ ہے اور جدید دنیا کے شور کو بند کرنے کا ایک بہترین بہانہ ہے.
پیدل سفر طاقت پیدا کرنے، تندرستی کو بہتر بنانے اور ذہنی صحت کو فروغ دینے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ دور جدید کی مشینوں سے منقطع ہونا اور فطرت کے ساتھ دوبارہ جڑنا ہمارے دماغ کو تازگی فراہم کرتا ہے۔ پیدل سفر تازہ ہوا حاصل کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے، خاص طور پر اگر آپ شہری علاقوں میں رہتے ہیں۔ متعدد مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ گھر سے باہر مخصوص وقت گزارنا انسان کی عمومی صحت کے لیے بے حد ضروری اور فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
ہائیکنگ (پیدل/پہاڑی چڑھائی) متعدد فوائد کی حامل ہے جن میں سے چند نمایاں اور انتہائی اہمیت کے حامل فوائد کا جائزہ ملاحظہ فرمائیے۔ ۔ ۔

1۔ ذہنی سکون

جدید تحقیقات نے ثابت کیا ہے کہ فطرت میں رہنا دماغی صحت پر مثبت اثر ڈالتا ہے۔ ماحول کی تبدیلی، فطرت کے نظاروں اور چرند پرند کی آوازوں کا رخ کرنا جدید دنیا کے دماغی شور میں دماغ کو پرسکون کرنے میں مدد کرتا ہے اور تندرستی کا احساس پیدا کرتا ہے۔ ایسی جگہیں اور آوازیں ہیں جو قدرتی سرگرم فراہم کرتی ہیں کے ساتھ آپ کا خود مختار اعصابی نظام با آسانی ہم آہنگ ہو سکتا ہے۔ نتیجہ تندرستی کا احساس ہوتا ہے جو ورزش کے اینڈورفِن رش اور سورج سے جاری سیروٹونن سے ملتا ہے۔ ان سب کو ایک ساتھ رکھیں، اور آپ کے پاس خوشی کا ایک فارمولہ ہے جو پیدل سفر کو آپ کی پسندیدہ مشقوں کی فہرست میں سرفہرست رکھے گا۔

2۔ سماجی میل جول

ایسے ساتھی ڈھونڈیے جو پیدل سفر کو اتنا ہی پسند کرتے ہیں جتنا آپ کرتے ہیں۔ اس سے اپ اپنے ہفتہ وار معمولات میں انتہائی ضروری سماجی تعامل کا عنصر شامل کرسکتے ہیں۔ اپنی ہائیک پر ایک یا دو دوستوں کا ساتھ ہونا یا ہائیکنگ ٹیم میں شامل ہونے سے آپ کو قدرتی ماحول میں روابط بنانے میں بھی مدد ملتی ہے جو کہ آپ کے دیگر مشغلوں سے کافی مختلف ہوگا۔ دوسروں کے ساتھ فطرت کا تجربہ کرنا ایک اضافی میل جول کا موقع فراہم کرتا ہے۔ بہت سے لوگ اس خصوصیت کو اس وقت دریافت کرتے ہیں جب وہ اپنے پیدل سفر کے دائرے کو بڑھاتے ہوئے نت نئے لوگوں سے ملنے کا تجربہ حاصل کرتے ہیں۔

3۔ ہڈیوں کی کثافت

پیدل سفر ایک وزن اٹھانے والی ورزش ہے، جس کا مطلب ہے کہ آپ کی ہڈیاں اور پٹھے کشش ثقل کے خلاف زیادہ محنت کرتے ہیں۔ اس سے آپ کے جسم کو ہڈیوں کی کثافت بنانے یا برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے، جو کہ ہماری عمر کے ساتھ ساتھ بہت اہم ہے۔
مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ 40 سال کی عمر کے بعد ہر سال ہڈیوں کی کثافت میں تقریباً ایک فیصد کمی واقع ہوتی ہے۔ باہر گھومنے پھرنے سے اس نقصان کو کم کرنے میں مثبت اثر پڑ سکتا ہے۔ اس اثناء میں معروف امریکی طبی وتحقیقی ادارہ برائے انسداد امراض (Center for Disease Control) نے ہفتہ میں 5 دن 30 منٹ کی جسمانی ورزش جیسے تیز چلنے کو انسانی صحت پر مثبت اثرات کا حامل قرار دیا ہے۔

4. آرام دہ نیند

سائنسی مجلے ‘کرنٹ بائیولوجی’ میں شائع ہونے والی 2017ء کی ایک تحریر میں، کولوراڈو یونیورسٹی کے محقق کینتھ رائٹ نے ایک تجربہ سر انجام دیا جس میں ایک شخص کی سرگرمی زیر مشاہدہ لائے جس میں انہوں نے شخص کے نیند کے دورانیے کا کیمپنگ سے پہلے اور بعد میں جائزہ لیا۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ ہائکنگ اور کیمپنگ میں قدرتی روشنی ومناظر میں رہنے نے انسانی نیند بے حد مثبت اثرات مرتب کیے۔

5. خوشگوار موڈ

جسمانی ورزش اینڈورفنز (Endorphins) کے اخراج کو فروغ دیتی ہے، دماغی کیمیکل جو مثبت جذبات کو متحرک کرتا ہے۔ تاہم، پیدل سفر ہمارے موڈ کو محلے میں باقاعدہ چہل قدمی سے بھی زیادہ بہتر بنا سکتا ہے۔

سٹینفورڈ یونیورسٹی کے محقق گریگوری بریٹ مین نے 60 افراد کو جنگل اور پکی سڑک پر 50 منٹ کی چہل قدمی کے لیے مختص کیا۔ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ قدرتی ماحول میں چلنے والوں کو کم ذہنی ونفسیاتی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑا، ساتھ ہی ساتھ شہری واک کرنے والوں کے مقابلے میں زیادہ مثبت جذبات کا سامنا کرنا پڑا۔

6. ڈپریشن کا مقابلہ

باہر دھوپ سے حاصل ہونے والا وٹامن ڈی جو ہڈیوں کی صحت کے لیے بہت ضروری ہے ڈپریشن سے بھی لڑتا ہے۔ 61 مطالعات کے تنقیدی جائزے کے مطابق، ایسا لگتا ہے کہ ڈپریشن اور وٹامن ڈی کی کمی کے درمیان تعلق ہے۔ جن میں وٹامن ڈی کی سب سے کم سطح تھی ان میں ڈپریشن کا سب سے زیادہ خطرہ تھا، اور جو لوگ افسردہ تھے ان میں وٹامن ڈی کی سطح کم تھی۔
وٹامن ڈی کی کمی کی علامات میں شامل ہیں:
تھکاوٹ
اکثر بیمار رہنا
ہڈی یا پٹھوں میں درد کا زخم بھرنے کی رفتار
ذہنی دباؤ
وٹامن ڈی کی کمی کا علاج کروانے کے بعد شرکاء نے ڈپریشن کی علامات میں خاطر خواہ بہتری کا تجربہ کیا۔
ذیابیطس میں مدد گار
ذیابیطس کے شکار لوگوں کے لیے پیدل چلنا ہمیشہ سے تجویز کردہ جسمانی سرگرمیوں میں سے ایک رہا ہے۔ مشہور جریدے ‘ویری ویل ہیلتھ’ کے مطابق یہ انتہائی موثر اور خون میں گلوکوز کی سطح کو کنٹرول کرنے موثر کردار ادا کرتا ہے۔
کسی بھی طرح سے، ذیابیطس پر قابو پانے کا آغاز اچھا کھانے اور جسمانی طور پر زیادہ فعال رہنے سے ہوتا ہے۔
ایک اور تحقیق میں، اسٹینفورڈ کے محققین نے پایا کہ وہ افراد جو 90 منٹ تک بالخصوص ہائکنگ یا چہل قدمی کرتے تھے ان میں ڈیپریشن کی سطح کم ہوتی ہے کیونکہ اس سے دماغ کا ایک ایسا حصہ جو ڈپریشن اور اضطراب سے منسلک ہوتا ہے جب غیر فعال ہو جاتا ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ قدرتی ماحول جیسے پہاڑ، سرسبز راستے اور جنگلات میں پیدل سفر انسانی مزاج پر مثبت اثر پڑتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں