Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

ڈپریشن علامات، اسباب اور علاج

ڈپریشن علامات، اسباب اور علاج

ڈپریشن کو غصے کے احساس اور اداسی کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔اور ان احساسات کا روز مرہ زندگی میں بہت اثر ہوتاہے۔ماہرین کے مطابق ڈپریشن غم اور غصے کے اثرات سے مختلف ہے ۔ڈپریشن غم اور غصے میں نفرت اور خود اعتمادی میں کمی کا نام ہے۔غم میں مثبت جذبات اور خوشگوار یادیں اور عام طور پر جذباتی درد کے احساسات ہوتے ہیں جبکہ ڈپریشن میں اداسی کے اثرات مستقل رہتے ہیں۔اس سے وقت بھی ضائع ہوتا ہے.
پیداواری صلاحیت میں کمی ہوتی ہے۔اور صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔ڈپریشن کی وجہ سے مندرجہ ذیل بیماریاں ہو سکتی ہیں۔جیسے گنٹھیا،دمہ،دل کی بیماری،کینسر،ذیابیطس اور موٹاپا وغیرہ۔ڈپریشن کی بیماری احساس کمتری کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہے۔پریشان کن واقعات اور حالات زندگی کا حصہ ہیں لیکن مستقل اداسی اور نا امیدی ڈپریشن کا باعث بن سکتی ہے۔ڈپریشن کو سنگین طبی حالت سمجھا جاتا ہے۔
جو منا سب علاج کے بغیر بد تر ہو سکتا ہے۔زیادہ ڈپریشن مختلف علامات کا سبب بن سکتا ہے۔کچھ آپ کے جسم کو متاثر کرتے ہیں اور کچھ آپ کے مزاج کو متاثر کرتے ہیں۔ڈپریشن میں اداسی،فکر مند،نا امیدی،مایوسی ،پریشانی،اور ناراضگی شامل ہیں۔ان علامات کی وجہ سے کاموں پر توجہ میں کمی،تھکاوٹ،فیصلہ نہ کرنے میں دشواری،زیادہ سونا،دیر سے اٹھنا،بھوک میں اور وزن میں کمی ہو سکتی ہے۔
اس کے مسائل میں خود کشی،اور خود کو نقصان دینا ہو سکتا ہے۔ڈپریشن کی وجہ سے خواتین میں نیند میں کمی،بے خوابی،بے چینی،جسمانی تھکاوٹ،سر درد،ہاضمہ کے مسائل ہو سکتے ہیں۔اس کے علاوہ غصہ،چڑچڑا پن،دلچسپی ختم ہونا،مصروفیات میں کمی،زیادہ سوچنا،سونے میں دشواری،بے خوابی،بھوک میں کمی اور وزن میں تبدیلی جیسے مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔
بچوں میں بھی ڈپریشن کی وجہ سے درج ذیل مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔جیسے سکول جانے سےانکار کرنا،پڑھائی میں عدم دلچسپی،بہن بھائیوں اور دوستوں سے گریز کرنا،موت یا خود کشی کے خیالات یا خود کو نقصان پہنچانا،علمی صلاحیتوں میں کمی،اسکول کی کارکردگی میں کمی،جسمانی تندرستی میں کمی،بھوک اور وزن میں کمی وغیرہ۔ڈپریشن کے علاج میں اینٹی ڈپریشن ادویات شامل ہیں۔ان کے بہت کم ضمنی اثرات ہوتے ہیں۔
جو آپ کے دماغ میں نیورو ٹرانسمیٹر سیروٹونن کی دستیابی کو بڑھا کہ افسردگی کا علاج کرتے ہیں۔اس کا قدرتی علاج اپنے طرز زندگی میں تبدیلی سے کیا جا سکتا ہے۔ہفتے میں روز 30 منٹ کی ورزش اور جسمانی سرگرمی کو معمول بنائیں۔ورزش آپ کے جسم میں موڈ کو بہتر بنانے والے ہارمونز کی پیداوار میں اضافہ کا باعث بنتی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ نیند زیادہ لینا،صحت مند غذا لینا،منفی سوچوں سے پرہیز کرنا،اور خوشگوار سرگرمیوں میں حصہ لینا شامل ہے۔اس کے علاوہ مختلف غذائی سپلیمنٹ بھی ڈپریشن کو کم کرنے میں مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں