Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

چکوترا – حسین جلد کا ضامن

چکوترا
کیا آپ کی سماعت سے یہ بات گزری کہ چکوترا وزن گھٹانے میں آپ کی مدد کر سکتا ہے؟ اگر آپ یہ سن چکے ہیں تو یہ بات قابل تصدیق ہے لیکن کیا آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ یہ جلد کی بہتری میں بھی معاون ہو سکتا ہے؟
اس لاجواب ولذیذ پھل کو کن منفرد طریقوں سے استعمال میں لایا جا سکتا ہے، اور کن چند احتیاطی تدابیر کا خیال رکھنا ضروری ہے؟
پڑھیے اور جانیے!
نمایاں فوائد
1۔ عمر رسیدگی کے آثار پر بند
چکوترا وٹامن اے ون (ریٹینول) کا حامل ہے جو کہ اینٹی آکسی ڈینٹس سے بھرپور خصوصیات رکھتا ہے اور مرجھائی جلد کے لیے بالخصوص موثر ہے. اس کے ساتھ ساتھ شکنوں اور جھریوں کے خلاف برابر مزاحمت کرتا ہے۔
اس میں ‘سپرمیڈین’ (Spermidine) نام کا ایک مرکب پایا جاتا ہے۔
2009ء کی ایک تحقیق بتاتی ہے کہ جب سپرمیڈین کو چوہوں کے کھانے میں ملایا گیا تو اس نے خلیوں کی عمر رسیدگی کے عمل کو سست کر دیا۔
جلد کی بہترین نشونما کے لیے ہفتے میں ایک بار چہرے پر رکھا جانے والا چکوترے کا ماسک استعمال کریں۔
اس کے لیے ایک کھانے کا چمچ شہد، آدھا کپ دلیہ اور ایک عدد چکوترے کا نصف رس آپس میں ملائیے۔
2۔ وزن گھٹانے میں موثر
ڈاکٹر تاز بھاٹیہ، جو خواتین کی صحت، وزن میں کمی اور غذائیات کی ماہر ہیں، بھوک کو مٹانے کے لیے ایک گلاس چکوترے کا رس تجویز کرتی ہیں۔
چکوترے میں ‘فلیوونائڈ نارنگن’ (Flavonoid Naringin) بھی پائے جاتے ہیں جو ایک تحقیق کے مطابق عمل تحول/استحالہ (میٹابولزم) کو فعال بنانے کا کام کرتے ہیں۔
حیران کن طور پر آپ چکوترا کھائے بغیر وزن کم کرنے کے قابل ہو سکتے ہیں۔
اوساکا یونیورسٹی جاپان کے محققین ایک تجربے سے اخذ کیے گئے نتائج بتاتے ہیں کہ چکوترے کا تیل پندرہ پندرہ منٹ کے وقفوں سے چوہوں کے سامنے رکھا گیا تو اس کی خوشبو بھوک مٹنے اور وزن کم کرنے میں معاون ثابت ہوئی۔ محققین کے خیال میں اس کی وجہ خوشبو کا جگر کے خامروں (Enzymes) کے ساتھ تعامل ہے۔
3۔ جلد کی نمی سے نبردآزمائی
چکوترا قدرتی لحاظ سے کسیلی (astringent) خصوصیات کا حامل ہوتا ہے جو آپ کی جلد کو اضافی چکناہٹ اور بند مسام سے چھٹکارا دلاتا ہے۔
چہرے کی ان مصنوعات کی تلاش کیجیے جن میں چکوترے کا تیل بقدر ضرورت شامل ہو، یا پھر اپنا حسن افزا مرکب (Toner) حُزام (Lavender) یا پودینے کو تازہ چکوترے کے رس میں ملا کر ایک چھوٹی سی چھڑکاؤ والی بوتل میں خود بنائیے۔ اپنے چہرے کی صفائی اور تازگی کے لیے اس مرکب کا چھڑکاؤ کیجیے۔
ساتھ ہی ساتھ چکوترا جراثیم کش خصوصیات کا بھی حامل ہے جو جراثیم کو تلف کرنے، کیل مہاسوں اور دانوں پھنسیوں کو نکلنے سے روکنے میں مدد دیتا ہے۔
4۔ خشکی سِکری کا خاتمہ
بالوں کی مصنوعات آپ کے معمولات زندگی کا لازمی حصہ ہو سکتی ہیں،لیکن یہ بالوں کو نقصان پہنچانے کا باعث بھی بن سکتی ہیں، اس صورت میں کہ وہ بے جان نظر آنے لگتے ہیں۔
چکوترے کا رس آپ کے کاسہ سر (سر کے اوپری حصے کی جِلد) کی سِکری کا خاتمہ کرتا ہے .
اس میں وٹامن اے اور سی شامل ہوتے ہیں جو بالوں کو بڑھنے میں توانائی فراہم کرتے ہیں۔ کھٹ میٹھے رسیلے پھل بالوں کو چمکدار بنانے کے لیے بھی جانے جاتے ہیں، جن کی بنا پر قدرتی چمک سامنے آتی ہے۔ اپنے بالوں کو تازہ چکوترے کے رس سے یا ان مصنوعات سے جن میں یہ پایا جاتا ہو، سے اچھی طرح دھونے کی عادت ڈالیے۔
5۔ کولیسٹرول میں کمی
ایک اسرائیلی تحقیق کہ جس میں 57 مردوں اور خواتین کی بائی پاس سرجری عمل میں آئی اور جن کی کولیسٹرول کی سطح اسے کم کرنے والی ‘اسٹیٹن’ (Statin) ادویات پر ردعمل کا اظہار نہیِں کر رہی تھی، میں سے جب کچھ افراد نے فی یوم ایک سرخ چکوترا تیس دنوں تک کھایا تو مجموعی طور پر کولیسٹرول 15 فیصد سے زاید کم ہوا۔
(LDL -Low-Density Lipoprotein) کولیسٹرول 20 فیصد سے زاید اور ‘ٹرائگلسرائڈز’ (Triglycerides) 17 فیصد سے زاید کم ہو گئے۔
نقصانات
چکوترے کے بعض ادویات کے ساتھ مضر رساں تعامل ہو سکتے ہیں، بشمول دل کی ادویات کے، لہذا چکوترے کو اپنی خوراک کا حصہ بنانے سے پہلے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کر لیجیے۔
6۔ خشکی سے نجات
سر کی خشکی خمیری مائل پھپھوندی (Yeast-Like Fungus) کے نتیجے میں ہو سکتی ہے جو کاسہ سر میں نشونما پاتی ہے۔ چکوترے کے رس میں ایک مرکب ہوتا ہے جو آپ کے اندرونی نظام میں خمیر کی مقدار کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
ڈاکٹر تاز بھاٹیہ چکوترے کا رس سر کی تہہ تک لگانے کی تجویز دیتی ہیں کیونکہ یہ خشکی کم کرنے اور خشکی کا سبب بننے والی پھپھوندی کے انسداد میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ یہ رس سِکری بھی ختم کرتا ہے جو بالوں کی مصنوعات سے پیدا ہوتی ہے، جو آگے چل کر خشکی کا باعث بنتی ہے۔
چکوترے کے نقصانات:
1۔ دوائیوں کے ساتھ تعامل
چکوترے میں موجود ‘فیورانوکومارینز’ (Furanocoumarins) مرکبات کی وجہ سے چکوترے کا رس بعض ادویات کے ساتھ تعامل کر سکتا ہے جس کے رد عمل کے نتیجے میں خطرناک حد تک ان کی استعداد میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔
“بعض ادویات کی ایک گولی ایک گلاس چکوترے کے رس کے ساتھ لینا ایسے ہی ہے جیسے ایک گلاس پانی کے ساتھ پانچ گولیاں لینا” یہ کہنا ہے ایک محقق ڈاکٹر ڈیوڈ بیلی کا.
جو ‘مرکز صحت و تحقیق لاسن’ (Lawson Health Research Institute) میں طبی دواسازی کے ماہر ہیں اور ان ادویات پر ہونے والی تحقیق کے سربراہ ہیں جن کا رس کے ساتھ تعامل نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔
ایک چکوترا یا اس کا رس، چاہے دوائی لینے سے گھنٹوں پہلے یا بعد میں استعمال کیا ہو، کیمیائی ردعمل ظاہر کرنے کے لیے کافی ہے۔ اس صورت میں پہلے اپنے ڈاکٹر سے رہنمائی لیجیے کہ آیا چکوترے کا استعمال کسی دوائی پر اثرانداز تو نہیں ہو گا۔
2۔ گردوں کی پتھری کا سبب
گردوں کی پتھریاں پیشابی کیلشیئم (Urinary Calcium) کی زیادتی کی وجہ سے بنتی ہیں۔
چکوترے، سیب، سرخ گوندنی/کروندے (Craneberry) اور مالٹے کے رس کے نتیجے میں کیلشیئم آکسلیٹ (نمک ترش) کی سطح بڑھ جاتی ہے. اور یہی بڑھوتری پتھریاں بننے کا سبب بنتی ہے۔
اگرچہ یہ تحقیق تا حال غیر حتمی ہے، لیکن گردوں کی پتھریوں کے شکار افراد کو زیادہ مقدار میں چکوترے کا رس پینے سے بہرحال احتیاط برتنی چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں