Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

چلغوزہ شفا ہی شفا

چلغوزے کا تعادف
چلغوزہ شمالی پاکستان , افغانستان اور شمال مغربی بھارت میں اگنے والا ایک صنوبر کی قسم کا ایک درخت ہے۔ اس کے بیج انتہائی لذیذ ہوتے ہیں اور اچھی قیمت پر فروخت ہوتے ہیں۔ یہ درخت عموماً دیودار کے درختوں کے ساتھ پایا جاتا ہے
چلغوزے کا فوائد
1 – چلغوزہ مقوی اعصا ب ہے۔
2- بھوک بڑھا تا ہے۔
3 – لقوہ اور فالج میں اس کا مسلسل استعما ل مفیدہے۔
4 – پرانی کھانسی میں مغز چلغوزہ رگڑ کر شہد میں ملا کر چٹانا مفید ہو تا ہے۔
5 – مغز کھیرا اور مغز چلغوزہ ہم وزن استعمال کرنے سے بند پیشاب جا ری ہو تاہے۔
6 – مغز چلغوزہ، جریا ن، یر قان اور درد گردہ میں بے حد مفید ہے۔
7 – اس کاکھا نا جسمانی گوشت کو مضبو ط کرتا ہے۔
8 – رعشہ اور جوڑوں کے درد میں مغز چلغوزہ صبح و شام پانی یا قہوہ یا چائے کے ساتھ استعمال کرنے سے فائدہ ہو تا ہے۔
9 – ریا ح کو دور کر تا ہے۔
10 – ما د ہ تو لید کو پیدا کرتاہے۔
11- مقو ی باہ ہے۔
12- دل اور دماغ کو تقویت دیتا ہے۔
13 – سردیوں میں اس کا استعمال زیا دہ ہو تاہے۔
14 – دمہ میں بھی مغزچلغوزہ کو شہد کے ہمراہ رگڑ کر چٹانا مفید ہوتا ہے۔ لیکن مریض کو چاولوں سے پرہیز کروانا ضروری ہو تاہے۔
15-گردہ کو طا قت دیتاہے۔
16 -یہ جگر اور مثانہ کے لیے بے حد مفید ہے۔
17 – چلغوزہ دیر ہضم ہوتاہے۔ اس لیے مقدار سے زیادہ کھا نے میں احتیاط ضروری ہے۔
18- چلغوزے میں پایا جانا والا فائبر قبض اور گیس کو ختم کرتا ہے
19 – بلغمی مزاج والوں کے لیے سردیوں کا یہ ایک معتدل ٹانک ہے۔
20 – کھا نا کھانے کے بعد اس کا استعمال مفید ہوتا ہے۔
21 – مغز چلغوزہ دودھ کے ہمراہ کھا نے سے جسم مو ٹا ہوتا ہے۔
22 – جسم سے زہریلے مادوں کے اخراج میں اہم کردار ادا کرتا ہے
23 – خون کے فساد کو دور کر تا ہے۔
24 – فالج اور رعشہ میں مغز چلغوزہ ایک تولہ اور شہد چھ ماشہ ملا کر کھلا نا بے حد مفید ہے۔

چلغوزے کے استعمال کی احتیاط
1-چلغوزہ ہمیشہ کھانے کے بعد استعمال کریں ورنہ بھوک ختم ہوجائے گی
2- بیس گرام سے زائد چلغوزے سر اور جسم کے مختلف حصوں میں درد کی شکایت پیدا کر سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں