Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

نامیاتی خوراک..لاتعداد قدرتی فوائد کی حامل

نامیاتی خوراک کیا ہوتی ہے؟
نامیاتی خوراک وہ ہوتی ہے جس کی کاشت کاری یا تیاری میں مصنوعی کیمیکل یعنی زرعی ادویات اور مصنوعی کھاد سے اجتناب برتا جاتا ہے۔
قدرتی غذا اور نامیاتی غذا میں کیا فرق ہے؟
فوڈ اتھارٹیز کے قوانین کے مطابق قدرتی غذا وہ ہوگی جس میں مصنوعی اجزاء بہت کم یا بالکل نہیں ہوں گے۔ یہ بھی نامیاتی خوراک کی طرح مصنوعی طریقہ پیداوار سے بہت حد تک محفوظ ہوتی ہے مگر سو فیصد قدرتی طور نہ اگائے جانے یا تیار کیے جانے کے سبب اسے نامیاتی نہیں کہہ سکتے۔ اس خوراک کے ٹن یا پیکٹ پر قدرتی خوراک کا لفظ لکھنا لازم ہوتا ہے۔
ایک اور اصطلاح مقامی خوراک کی ہے۔
مقامی خوراک عموما اسے کہتے ہیں جو اس کی فروخت کی جگہ یا منڈی کے قریب ہی اگائی جاتی ہو یا تیار کی جاتی ہو۔ اسے ہم یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ مقامی خوراک اپنے مقام پیدائش سے منڈی تک کم سے کم سفر کرتی ہے۔
نامیاتی خوراک بیچنے والے کون کون سی اصطلاحات استعمال کرتے ہیں؟
سو فیصد نامیاتی
یہ وہ خوراک ہے جو سو فیصد نامیاتی اجزاء پر مشتمل ہوتی ہے۔ اس کی یہ خاصیت اس کی پیکنگ کے لیبل پر نمایاں لکھی جاتی ہے۔
نامیاتی
کسی بھی خوراک کے نامیاتی ہونے کی بنیادی شرط یہی ہے کہ اس میں 95 فیصد تک نامیاتی اجزاء ہونے چاہئیں۔
نامیاتی سے تیار شدہ
ایسی خوراک جس کی تیاری میں نامیاتی اجزاء سے بنی ہوئی مصنوعات استعمال ہوں۔
تمام نامیاتی انڈے ایسی مرغی سے حاصل ہوتے ہیں جو پنجرے سے باہر آزاد رہتی ہے مگر
پنجرے سے باہر رہنے والی ہر مرغی کے انڈے نامیاتی نہیں ہوتے۔
ارے آپ تو شش و پنج میں پڑگئے۔ اس کی وضاحت کچھ ایسے کی جاتی ہے کہ نامیاتی انڈہ دینے والی مرغی کو جو خوراک دی جاتی ہے وہ بھی نامیاتی ہو اور مصنوعی اجزاء سے نہ بنائی گئی ہو۔
نامیاتی خوراک کے فوائد
اس کی تیاری میں کم سے کم زرعی ادویات کا استعمال ہوتا ہے۔ چونکہ آجکل مصنوعی ذرائع سے کاشتکاری کر کے زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اس لیے محکمہ صحت کے قوانین کے مطابق جس خوراک کی پیداوار میں فقط پانچ فیصد مصنوعی ادویات وغیرہ استعمال ہوئی ہوں اور اس کے علاوہ اس کی کاشتکاری قدرتی خالص اجزاء کے ذریعے کی گئی ہو تو ایسی خوراک ہمارے لیے بہت بہتر ہے۔
یہ دوسری خوراک کے مقابلے میں زیادہ صحت مندانہ اجزاء کی حامل ہوتی ہے۔ نامیاتی خوراک میں زہریلے مضر اجزاء نہ ہونے کے برابر ہوتے ہیں اور ان میں وٹامن سی کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے۔
چونکہ نامیاتی غذا کی تیاری اور کاشتکاری میں مصنوعی زرعی ادویات کا استعمال نہیں کیا جاتا اس لیے یہ ماحول دوست خوراک بھی کہلاتی ہے۔ ماحول میں کم سے کم آلودگی پھیلانے والے زرعی ذرائع سے ہمارے ماحول کو حفاظت ملتی ہے۔
نامیاتی خوراک کی خامیاں
یہ دوسری خوراک کے مقابلے میں زیادہ مہنگی ہوتی ہے۔ اسکی کاشتکاری میں زیادہ زمین درکار ہوتی ہے۔
یہ متوازن طور پر صحت مندانہ نہیں ہوتی۔ مثلا نامیاتی اجزاء سے تیار کردہ کوئی مٹھائی اس لیے صحت مندانہ نہیں ہوجاتی کہ وہ نامیاتی اجزاء سے تیار کردہ ہے۔ کیونکہ مٹھائی کا کثرت سے استعمال بہرحال ہماری صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔
اگر آپ کے علاقے میں نامیاتی خوراک ملتی ہے تو درج ذیل پھل اور سبزیاں ہمیشہ نامیاتی ہی خریدیں۔
سٹرابیری، پالک، انگور، سیب، آڑو، ناشپاتی ،چیری، ٹماٹر، سرخ مرچ وغیرہ۔

4 تبصرے “نامیاتی خوراک..لاتعداد قدرتی فوائد کی حامل

  1. معلوماتی مضمون
    بڑے بوڑھوں سے سنتے تھے کہ پرانے وقتوں میں کیمیائی کھاد نہیں ہوتی تھی اور گائے کا گوبر وغیرہ کھاد کے طور پر استعمال ہوتا تھا
    اب دنیا دوبارہ نامیاتی خوراک کی طرف لوٹ رہی ہے لیکن یہ شاید اب بڑے پیمانے پہ نا ممکن ہے۔ کیونکہ دنیا کی آبادی مسلسل بڑھ رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ مصنوعی طریقے سے پیداوار میں اضافے کے رجحان میں بھی اضافہ ہو رہا ہے

    1. کمرشل ازم کے کلچر نے زراعت کو جدید مصنوعی ذرائع اپنانے پر مجبور کردیا ہے۔ بڑی بڑی کمپنیاں مقابلہ بازی کی وجہ سے ایسے طریقے اختیار کر رہی ہیں جو انسانی صحت کے لیے مضر ہیں۔

      1. ایسا ہی ہے
        میرا ایک رشتہ دار ایک زرعی ادویات کی کمپنی میں کام کر رہا ہے، اس کو کمپنی نے ذاتی استعمال میں ایک گاڑی دی ہوئی ہے، وہ بتا رہا تھا کہ سندھ میں بڑے زمیندار کروڑں میں ادویات و کھاد وغیرہ خریدتے ہیں۔

  2. نامیاتی خوراک میں اضافے کے لیے کچن گارڈننگ اور گھریلو مرغبانی کے حوالے سے حکومتی سطح پر آگاہی اور تشہیر کے ساتھ ساتھ تشجیعی سکیمیں دی جائیں تو بہت فائدہ ہو گا

اپنا تبصرہ بھیجیں