Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

مرگی کیا ہے؟

مرگی
دنیا میں سب سے زیادہ پائی جانے والی چوتھی دماغی بیماری مرگی ہے۔
آج ہمارے پڑوسی ملک بھارت میں مرگی کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ آئیے ہم بھی سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں کہ مرگی کیا ہے؟
بلا اشتعال بار بار دماغ میں اچانک جھٹکے لگنے سے ہوش کھو بیٹھنا مرگی کہلاتا ہے۔ اسے مرگی کا دورہ پڑنا بھی کہتے ہیں۔ یاد رہے کہ کسی شخص میں دورے پڑنے کا سبب صرف مرگی نہیں ہوتا ،بعض اوقات اس کی وجوہات مرگی سے الگ ہوتی ہیں۔ مرگی بلااشتعال اچانک ہوتی ہے۔
دماغی دورے پڑنے کا سبب دماغ میں چوٹ لگنا یا موروثی مسئلہ بھی ہوسکتا ہے۔ مگر بعض اوقات ان دوروں کی وجہ نامعلوم بھی ہوسکتی ہے۔
دماغی دورے دراصل ہمارے دماغ میں اچانک بجلی نما جھٹکے لگنے کی وجہ سے پڑتے ہیں اور یہ ہماری حرکات و سکنات پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔
دماغی دورے کسی طبی مسئلے کی وجہ سے بھی پڑسکتے ہیں۔
دماغی دورے پڑنے کے ایک یا دو اسباب تو بآسانی پہچانے جاسکتے ہیں مثلا کسی کو صرف سوتے وقت یا صرف جاگتے وقت دورہ پڑتا ہے ، کچھ لوگوں کو دورہ تب پڑتا ہے جب وہ پریشانیوں اور مسائل کی وجہ سے ذہنی دباؤ میں ہوتے ہیں۔
دماغی دورہ پڑنے کے چند اسباب کا ذکر درج ذیل ہے۔
دن یا رات کے کسی ایک مخصوص وقت، نیند پوری نہ ہونے کے سبب، بخار کی وجہ سے، مسلسل شراب نوشی، نشہ آور اشیاء کا استعمال، ہارمونز میں تبدیلی، خوراک کی کمی اور ذہنی دباؤ میں رہنا۔
تمام دماغی دورے ایک جیسے نہیں ہوتے۔
مرگی کے مریضوں کو ایک سے زیادہ قسم کے دورے پڑسکتے ہیں۔
مرگی کا مریض بآسانی مرگی کا دورہ پڑنے کی علامات پہچان سکتا ہے اور اسے اندازہ ہوسکتا ہے کہ مرگی کا دورہ پڑنے کی علامت کیا ہے ،مثلا کس عمر سے دورے پڑنا شروع ہوئے، دورہ پڑنے کا سبب جیسا کہ کثرت سے شراب نوشی وغیرہ، موروثی مسئلہ، دن کے کس مخصوص وقت میں دورہ پڑنا، دماغی معائنہ بذریعہ ایم آر آئی یا سی ٹی سکین مشین کروا کر معلوم کرنا کہ مرگی کے بار بار دورے کی وجہ کیا ہے؟
مرگی کے علاج کے متعلق عوام الناس میں کئی خرافات پائی جاتی ہیں جو بعض اوقات مرگی کے مریض کے لیے کافی خطرناک ہوتی ہیں۔
مرگی کے مریض کو دورے کی حالت میں منہ میں زبردستی کچھ نہ ڈالیں۔ ورنہ مریض کے دانت یا جبڑے ٹوٹ سکتے ہیں۔
مرگی کا دورہ چند سیکنڈ یا چند منٹ کا ہوتا ہے اس دوران مریض کو رسی وغیرہ سے مت باندھیں۔
مرگی کے مریض کے ساتھ کس طرح پیش آئیں؟ مریض کے ساتھ رہیں، دورہ پڑنے کا وقت یاد رکھیں۔ اگر مریض ہوش میں نہ آئے تو اس کو کروٹ بدلوا دیں۔ مریض کے منہ میں کچھ نہ ڈالیں، اسے کسی شے سے مت باندھیں۔ مریض جب تک ہوش میں نہ آجائے اس کے ساتھ ہی رہیں۔ اگر دورہ پانچ منٹ سے زیادہ دیر رہے، سانس لینے میں دشواری ہو، مرگی کا دورہ تیراکی کے دوران پڑا ہو ، مریض زخمی ہو، حاملہ یا بیمار ہو یا مریض طبی امداد کے لیے کہے تو ریسکیو اور ایمبولینس کو کال کردیں۔
مرگی ایسی بیماری نہیں ہے جو ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہوجائے۔ یہ عمر کے کسی بھی حصے میں لاحق ہوسکتی ہے.
اس کا مریض روز مرہ زندگی کے کام عام لوگوں کی طرح کرسکتا ہے مگر کچھ مریض ایسے ہوتے ہیں جنہیں مسلسل دورہ پڑتا ہے۔ مسلسل دورہ پڑنے کی وجہ سے وہ ڈرائیونگ یا دوسرے کئی کاموں کو سرانجام دینے سے قاصر ہوتے ہیں۔
یہ مرض لاعلاج نہیں ہے۔ مگر بدقسمتی سے کئی مریض ایسے ہوتے ہیں جن کو علاج سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔مرگی کوئی انجانی بیماری نہیں بلکہ اس کی علامات عام فہم ہوتی ہیں۔اس کی وجہ سے بعض اوقات انسان انتقال کرجاتا ہے۔
مرگی کے دورے میں ہر مریض دوسرے سے مختلف ہوسکتا ہے۔ دو مختلف مریضوں کی حالت ایک جیسی نہیں ہوتی۔ ایک دوسرے سے مختلف ہوسکتے ہیں۔
مرگی کا مریض جسمانی طور پر حرکت کرنے سے محروم ہوسکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں