Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

شہد – لاتعداد فوائد

شہد
شہد اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمتوں میں ایک بیش قیمت نعمت ہے۔ یہ جسم کی صحت کے لیے بہترین غذا سمجھا جاتا ہے۔
قرآن پاک میں ارشاد ہے کہ “اس(شہد)میں لوگوں (کی بہت سی بیماریوں)کے لیے شفاء ہے۔‘‘(النحل69)۔اسی طرح حضرتِ ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’جو شخص ہر مہینے 3 دن تک صبح میں شہد چاٹے ،تو اس کو کوئی بڑی مصیبت نہیں پہنچے گی۔‘‘(سنن ابن ماجہ)
اس میں بہت سی بیماریوں کا علاج ہے۔ شہد دو قسم کا ہوتا ہے جس میں ایک کو چھوٹی مکھی اور ایک قسم کو بڑی مکھی کا شہد کہا جاتا ہے ۔
1 چمچ شہد (21 گرام) میں تقریبا 64 کیلوریز اور 17 گرام چینی موجود ہوتی ہے۔ شہد کے متعلق کہا جاتا ہے کہ موت کے سوا ہر بیماری کا علاج شہد میں ہے۔ السر کی صورت میں نہار منہ ایک گلاس ٹھنڈے پانی میں دو چمچچ شہد ڈال کر پینا مفید ہے۔ نہار منہ ایک گلاس نیم گرم پانی میں شہداور لیموں کو ملا کر پینے سے جسم کی اضافی چربی کم ہوتی ہے اور جسم متوازن ہونے لگتا ہے۔
جسم سے فاسد مادوں کے اخراج میں مدد دیتا ہے ۔ گلے کی سوزش کی صورت میں گرم پانی میں شہد ملا کر غرارے کرنا مفید ہے یا شہد پر کالی مرچ ڈال کر گلے کی بیماری کے لیے مفید ہے۔ شہد جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو بہتر بنانا ہے۔ شہد نیند کو بہتر اور پرسکون بناتا ہے۔شہد کو پھلوں کو محفوظ رکھنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ یہ خود بھی طویل عرصہ تک خراب نہیں ہوتا اور دوسری اشیاء کی بھی طویل عرصہ تک حفاظت کرتا ہے۔
شہد وٹامن اورمعدنیات کا خزانہ ہے۔ اس میں عملی طور پر کوئی پروٹین ، ریشہ یا چربی نہیں ہوتی۔ آنکھوں کی بیماری کے لیے مفید ہے۔ لقوہ، سینے کے امراض، فالج اور یرقان میں فائدہ مند ہے۔بلغم اور جوڑوں کے درد میں مفید ہے۔ آج کل بازار میں اس کی بہت سی اقسام دستیاب ہیں جن میں اصلی اور نقلی کی پہچان کرنا بہت مشکل ہے اور زیادہ تر نقلی شہد فروخت ہورہا ہے۔
اصلی شہد کی پہچان کے لیے ایک گلاس پانی لیں اس میں ایک چمچ شہد ڈالیں اگر شہد مکس نہ ہو تو پھر یہ اصلی ہے۔ اسی طرح اگر شہد کو ایک کپڑے یا کاغذ پر ٹپکا کر چیک کیا جاسکتا ہے کہ اگر تو شہد جذب نہ ہو تو یہ اصلی ہے لیکن اگر جذب ہو جائےتو پھر اصلی نہیں ہے۔
شہد کو لمبے عرصے تک محفوظ رکھا جاسکتاہے لیکن اس کےلئے بہت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔
اس کو محفوظ رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ اس کو شیشے یا پلاسٹک کے مضبوط جار میں محفوظ کیا جائے کیونکہ اگر شہد کو اگر نمی سے متاثر ہوجائے تو اس کے خراب ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔
شوگر کے مریض ایک محتاط حد تک اپنے ڈاکٹر کے مشورے سے چینی کے بجائے شہد استعمال کرسکتے ہیں ۔ شہد چینی کی ہی ایک شکل ہے اس لیے اس کا استعمال مناسب مقدار میں ہونا چاہیے۔ شہد میں موجود مٹھاس آپ کے وزن کو بڑھا سکتی ہے۔
جن لوگوں کو شہد سے الرجی ہوتی ہے ان میں زیادہ امکان ہوتا ہے۔ شہد کے استعمال سے اُن کے پیٹ میں درد ہوسکتا ہے اس لیے مقدارمیں تناسب ضروری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں