Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

ہر پکوان کی زینت شملہ مرچ

شملہ مرچ
ایک مفید سبزی ہے۔ شملہ مِرْچ کا آبائی وطن میکسیکو (Mexico) اورچلی (Chile) ہے .
جہاں اسے تین ہزار سال سے کاشْت کیا جارہا ہے۔ یہ مرچ ہرے، پیلے، لال اور نارنجی رنگ میں مارکیٹ میں دستیاب ہوتی ہے.
جبکہ ہمارے یہاں ہری شملہ مرچ کا استعمال ہی گھروں میں عام ہے۔ شملہ مرچ کی خوشبو کھانے کے ذائقے کو مزید بڑھا دیتی ہے۔
استعمال
شملہ مرچ کا استعمال بہت سے پکوانوں میں کیا جاتا ہے ۔ جن میں چائنیز کھانے عام ہیں۔علاوہ ازیں شملہ مرچ کو بہت سے سبزیوں اور قیمے کےساتھ بھی بنایا جاتا ہے۔ اس کو سلاد میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
پیزے کی رونق بڑھاتی ہے اور روسٹ ہو کر لاجواب ذائقہ دیتی ہے۔ اس کو آملیٹ، سالن، شوربے کے ساتھ ساتھ گوشت کی ڈشز میں بھی ڈالا جا سکتا ہے۔ اس کے ذائقے، خوشبو اور تیز نہ ہونے کی وجہ سے بچے ہوں یا بڑے سب ہی اسے شوق سے کھانا پسند کرتے ہیں
فوائد
سُرخ رنگ کی شملہ مِرْچ ہر قِسْم کے کینسر (Cancer)سے بچانے میں مدد دیتی ہے ۔شملہ مِرْچ وِٹامن اے اور سی( Vitamin A & C) کے حُصُول کا بہترین ذریعہ ہے.
شملہ مِرْچ آنکھوں میں موتیا اُترنے سے بچاتی ہے ۔ ۔کولیسٹرول (Cholesterol) کی مِقدار بھی کنٹرول کرتی ہے ۔شملہ مِرْچ فائبر(Fibre)سے بھرپور ہوتی ہے ۔شملہ مِرْچ وَزْن کم کرتی ہے۔جوڑوں کے دَرْد والے اَفراد خُصوصاً کمردرد والوں کیلئے نہایت مُفید ہے۔شملہ مِرْچ جِلدکی جَلَن اور سُوجَن کے علاج کے لئے بیرونی طور پر بھی استعمال کی جاتی ہے۔
شملہ مِرْچ میں ایسے اَجزا پائے جاتے ہیں جو دماغ کے لئے نہایت مفید ہیں. اسی وجہ سے شملہ مِرْچ ذِہنی تَناؤ(Depression) دُور کرتی اور ٹینشن(Tension) سے نجات دِلاتی ہے۔سُرخ شملہ مِرْچ بلڈپریشر(B.P.)کے مریضوں کیلئے بھی مُفید ہے ۔
شملہ مرچ میں موجود وٹامن سی ہماری قوتِ مدافعت بڑھاتا ہے. شملہ مرچ میں مٹامن کے اور کئی منرلز بھی موجود ہوتے ہیں جو ہماری قوتِ مدافعت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔شملہ مرچوں میں وٹامن سی موجود ہوتا ہے. اس کے علاوہ یہ دیگر غذائی اجزاء سے بھی مالا مال ہوتی ہیں جو خون کی کمی کو دور کرنے کے لئے مفید ہیں۔ وزن کم کرنے کے لئے بھی شملہ مرچ کا استعمال بےحد مفید ہے
نقصانات
سبز شملہ مرچ سرخ، نارنجی یا پیلے رنگ کی مرچوں کا ابتدائی شکل ہوتی ہے. کیونکہ یہ زیادہ پکی ہوئی نہیں ہوتی اس لیے ذائقہ بھی کچھ تلخ اور کئی بار نظام ہاضمہ خراب کرنے کا باعث بنتی ہے اورپیٹ میں درد کا سبب بنتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں