Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

سلاد کھائیے،صحت بچائیے

سلاد کھائیے،صحت بچائیے

طبی تحقیقات سے بارہا یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ مرغن غذائیں،تلی ہوئی چیزیں اور گوشت کا بکثرت استعمال ہماری صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔
اب ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ہم زبان کے چٹخاروں پہ قابو پانے کی کوشش کرتے ہوئے اپنا رخ سبزیوں اور پھلوں کی طرف موڑ دیتے۔لیکن ایسا ہوا نہیں۔نتیجتا قسم ہا قسم کی بیماریاں ہمیں گھیرے ہوئے ہیں۔
ہم میں سے بیشتر افراد کی مرغوب غذا ہی گوشت ہے یا پھر چٹپٹے سموسے، پکوڑے،کچوریاں اور دیگر ایسی ہی اشیاء ہیں.
جو صحت دشمن ہونے کے ساتھ ساتھ ہمیں موٹاپے کی طرف لے جاتی ہیں۔اس کے برعکس اگر ہم سبزیوں اور پھلوں کو جزو بدن بنائیں تو ان میں موجود معدنیات اور حیاتین سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔سبزی کی ترکاری بناتے ہوئے پکنے سے ان کے حیاتین ضائع ہو جاتے ہیں۔
لہذا اگر کچی سبزیاں استعمال کی جائیں تو مکمل فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔یا پھر خوب بھوننے کی بجائے معمولی تیل میں ہلکا سا فرائی کر کے نمک مرچ ڈال لیں۔ان کو اشتہاء انگیز بنانے کے لیے ساتھ سلاد کا پیالہ رکھ لیجیے۔کھانے کے ساتھ سلاد نہ صرف جلد پیٹ بھرنے میں معاون ہو گا بلکہ کھانے کو زودہضم بھی بنائے گا۔حیاتین اور توانائی کا خزانہ بھی مفت میں ملے گا۔
جدید تحقیق ہمیں یہ بھی بتاتی ہے کہ چینی کا قدر نقصان دہ چیز ہے۔اسے سفید زہر تک کہا جاتا ہے۔جبکہ پھلوں اور سبزیوں سے ملنے والی قدرتی مٹھاس بے ضرر ہے۔البتہ ذیابیطس کے مریض زیادہ مٹھاس والے پھل مت کھائیں۔سلاد میں کیک،پیسٹری،مٹھائی اور تمام مصنوعی مٹھاس سے بننے والی اشیاء کے مقابلے میں حرارے بہت کم ہوتے ہیں۔سلاد بھلے آپ خوب پیٹ بھر کر بھی کھا لیں تو اتنے حرارے حاصل نہ ہوں گے جو ضرورت سے زائد ہوں۔جبکہ اوپر بیان کردہ تلی ہوئی اور میٹھی اشیاء بہت زیادہ حرارے جزو بدن بنا دیں گی۔
گزرتے وقت نے جہاں بہت سی آسائشات ہمارے دامن میں بھر کر ہمیں سہل پرست بنا دیا ہے۔جسمانی مشقت نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔تو ایسے میں زائد حرارے کہاں جائیں؟کیونکہ ذہنی مشقت میں بہت زیادہ حرارے خرچ نہیں ہوتے۔پھر ضرورت سے زیادہ حرارے چربی کی شکل میں جمع ہو کر ہماری جسامت کو موٹا اور بے ڈھنگا بنا دیتے ہیں۔مختلف امراض کو دعوت عام دیتا یہ موٹاپا ہماری زندگی کا سب سے بڑا آزار بن جاتا ہے۔
لہذا سلاد کو اپنی زندگی کا لازمی جزو بنائیے۔یہ قبض کشا بھی ہے۔جی وہی قبض جسے ام الأمراض کہا جاتا ہے۔موسم کی مطابقت سے دستیاب سبزیاں اور پھل بطور سلاد استعمال کیے جا سکتے ہیں۔کولڈ سٹوریج کی وجہ سے اب سارا سال سب کچھ ہی دستیاب رہتا ہے۔لیکن بہتری اسی میں ہے کہ موسم کا پھل اور سبزی استعمال کریں۔سلاد میں عام طور پہ استعمال ہونے والے اجزاء درج ذیل ہیں:-
پیاز،کھیرے،چقندر،لیموں،ٹماٹر،بند گوبھی،مولی،گاجر،دھنیا،پودینہ،ادرک،ککڑی،ہری مرچ،امرود،وغیرہ شامل ہیں۔ان میں سے جو اجزاء موسم کے لحاظ سے ملیں ان کو لیجیے،اچھی طرح دھو کر،اپنی پسند کے حساب سے نفاست سے کاٹ لیجیے،پھر نمک،کالی مرچ چھڑک کر اوپر لیموں نچوڑئیے اور تناول کیجیے۔سلاد کے لیے کٹے پیاز پہ سرکہ ڈالنا پیاز کی کڑواہٹ دور کر کے سرکے کے فوائد سے بھی ملواتا ہے۔
ان تمام اجزاء کے خواص ذیل میں درج ہیں۔جن کو پڑھ کر آپ سلاد سے محبت کرنے لگیں گے۔

☆پیاز:-

پیاز میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس سوزش کے خلاف کام کرتے ہیں۔کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ذیابیطس کے مریضوں کے لیے پیاز یوں مفید ہےکہ خون میں شکر کی مقدار کو مناسب رکھتا ہے۔پیاز میں موجود ریشے کی کثیر موجودگی ہاضمہ درست رکھتے ہوئے معدے کی صحت کو بہتر بناتی ہے۔یوں قوت مدافعت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔پیاز میں حرارے کم جبکہ غذائی اجزاء بھرپور پائے جاتے ہیں۔ان کو اگر پوٹاشئیم اور میگنیشیم کا خزانہ کہا جائے تو غلط نہ ہو گا۔پوٹاشئیم توانائی کو بڑھاتا ہے اور میٹابولزم کے عمل کو بہتر بناتا ہے۔
Salads are good for health.

☆کھیرے اور ککڑی:-

سلاد میں بکثرت استعمال ہونے والے یہ دو اجزاء افادیت سے بھرپور ہیں۔کھیرا وزن کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔اس سے پیشاب کھل کر آتا ہے۔بخار،جلن اور جسم میں درد کے لیے کھیرا مفید ہے۔اس میں حرارے کم ہوتے ہیں لیکن بہت اہم حیاتین اور نمکیات سے بھرپور ہوتا ہے۔اس سے مکمل فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں تو اچھی دھو کر چھیلے بغیر کھائیے۔کیونکہ چھلکا اتارنے سے نہ صرف ریشہ کم ہو جاتا ہے بلکہ کچھ اہم حیاتین اور نمکیات بھی ضائع چلے جاتے ہیں۔ککڑی جسے تر بھی کہا جاتا ہے کا مسلسل استعمال چہرے کی رنگت نکھارنے کا باعث بنتا ہے۔بال گرنا بند ہو جاتے ہیں۔یورک ایسڈ کو معتدل رکھتی ہے۔

☆دھنیا،پودینہ،لیموں،ادرک اور ہری مرچ:-

ہرا دھنیا جلدی امراض میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔نظر کو تیز کرتا ہے۔کولیسٹرول کی سطح کو اعتدال میں رکھتا ہے۔قے آنا،جی متلانا،اور معدے کے امراض میں بھی مستعمل ہے۔سلاد میں اس کا استعمال دیگر تمام فوائد کے ساتھ ساتھ جسم کی گرمی کو کم کرنے کا باعث بھی ہے۔
سائنسی طور پہ یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ پودینہ بہت سے فوائد کا حامل ہے۔یہ دمے کے مریضوں کے لیے بہت عمدہ ہے۔نزلہ زکام میں بند ناک کھولتا ہے۔یادداشت کو بہتر بناتا ہے۔ذہنی تناو اور اضطراب سے نجات دلاتا ہے۔وزن گھٹانے میں مددگار ہے۔ہاضمے میں مددگار ہے۔
لیموں حیاتین ج کا خزانہ ہے۔ترش ہونے کے سبب یہ سلاد کو اشتہاء انگیز بناتا ہے زودہضم ہے۔اس کی ترشی نقصان دہ نہیں.بلند فشار خون پہ قابو پانے میں مددگار ہے۔چہرے،بالوں اور دانتوں کے لیے مفید ہے۔
ادرک وزن کم کرنے میں مفید ہے۔پیٹ میں موجود ریاح کو خارج کرتا ہے۔ہاضمہ درست کر کے منہ کا ذائقہ ٹھیک کرتا ہے۔ذیابیطس کے مرض میں مفید ہے۔ماہواری کے درد کو کم کرتا ہے۔ایسا جزو رکھتا ہے جو سرطان کو آپ سے دور رکھے۔کولیسٹرول کی سطح بھی معتدل رکھتا ہے۔کے طور پہ استعمال کیجیے اور تمام فائدے حاصل کریں۔
ہری مرچ میں حرارے نہیں ہوتے۔قوت مدافعت،نظر کی تیزی اور اچھی جلد کے لیے ہری مرچ کا استعمال فائدہ مند ہے۔خون میں شکر کی مقدار کو متوازن رکھتی ہیں۔ فولاد کی کمی رکھنے والے افراد کے لیے ہری مرچ فولاد کئ حصول کا قدرتی ذریعہ ہیں۔سلاد کو تیکھا بناتی ہیں۔

☆چقندر،مولی اور گاجر:-

سلاد میں چقندر کا استعمال امراض قلب کے لیے مفید ہے۔کمزوری دور کرتا ہے۔خون کے بہاؤ کو بہتر بناتا ہے۔یہ مختلف غذائی اجزاء،ریشے اور نباتاتی مرکبات کا ذریعہ ہیں۔ورزش کرنے کی قوت بڑھاتے ہیں۔
کچی مولی بہت سے امراض دور کرتی ہے۔قبض ہو جانا،بھوک کم لگنا،ہاضمہ درست نہ ہونا اور یرقان وغیرہ میں یہ سودمند ہے۔اس کے پتوں کے استعمال سے اجابت کھل کر آتی ہے۔پیٹ صاف ہوتا ہے۔خون میں یورک ایسڈ کی مقدار بڑھ جائے تو مولی کھائیے۔
گاجر کو سلاد کے طور پہ استعمال کرنا بہت مفید ہے۔لال گاجر کی نسبت کالی گاجر میں ریشہ زیادہ پایا جاتا ہے۔اس میں موجود حیاتین الف کی کثیر مقدار بینائی کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔جلدی امراض میں بھی یہ اکسیر ہے۔

☆ٹماٹر،بند گوبھی اور امردو:-

ٹماٹر دل کی صحت کو برقرار رکھنے میں مددگار ہوتے ہیں۔بصارت کو بہتر بناتے ہیں۔خون کی کمی دور کرتے ہیں۔حیاتین ج فراہم کرتے ہیں۔نمک اور کالی مرچ لگا کر پکے ہوئے ٹماٹر کھانے سے پیٹ کے کیڑوں کا خاتمہ ہوتا ہے۔
بند گوبھی ریشے کا اچھا ذریعہ ہے۔خون جمنے کے فعل میں مددگار ہے۔حیاتین ج سے بھرپور ہے۔کم حرارے رکھتی ہے۔وزن کم کرتی ہے۔سلاد میں کچی بند گوبھی کھانے سے پیٹ جلدی بھر جاتا ہے۔اس میں موجود سلفر جلدی صحت کے لیے کارگر ہے۔ہاضمہ درست رکھتا ہے۔
امرود سستا پھل ہے جو معدے،دل اور دماغ کو تقویت دیتا ہے۔اس کی خصوصیات سے مکمل فائدہ اٹھانے کے لیے کھانا کھانے سے پہلے ایک امردو کھا لیجیے۔اس کے پتے چبانے سے مسوڑھے ٹھیک ہوتے ہیں۔قبض کشا ہے۔دل کی صحت کے لیے مفید ہے۔حیاتین ج سے بھرا ہوا پھل ہے۔دماغ کی صحت کے لیے بہترین ہے۔ذہنی تناو دور کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

2 تبصرے “سلاد کھائیے،صحت بچائیے

  1. اچھا معلوماتی مضمون!
    سلاد کو ہمیشہ ایک اضافی چیز کے طور پر دیکھا گیا ہے، اسے کسی ایک وقت کے کھانے کا نعم البدل نہیں سمجھا جاتا، حالانکہ دوپہر میں اگر صرف سلاد پر گزارا کیا جائے تو مفید ہے
    ایک چیز شملہ مرچ شاید رہ گئی، اس پر بھی لکھیں!

اپنا تبصرہ بھیجیں