Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

رات کی ملازمت .

رات کی ملازمت – اثرات، نقصانات اور احتیاطی تدابیر

دنیا بھر میں رات میں ملازمت کا رجحان تیزی سے عام ہوتا جا رہا ہے۔ بیشتر ممالک میں شب بھر کام کی وجہ کاروبار کا ان ممالک سے منسلک ہونا بھی ہے جہاں یا تو وقت کئی گھنٹے آگے ہے یا پیچھے۔ ان کی واضح مثال کچھ یوں ہوگی کہ اگر مرکز جنوبی ایشیا کو بنایا جائے تو ایک طرف براعظم آسٹریلیا ہے جو 5 سے 6 گھنٹے آگے ہے جبکہ دوسری طرف ریاست ہائے متحدہ امریکہ ہے جو تقریبا نصف دن پیچھے رہ جاتا ہے۔ یہ اس لیے بھی ہے تاکہ معاشی حجم کو بڑھا کر مطلوبہ اقتصادی اھداف کو پہنچا جائے اور ذرائع آمدن میں اضافہ کیا جاسکے۔
لیکن طویل دورانیہ تک ان بے قاعدہ شفٹوں میں کام کرنے والے ملازمین مختلف طبی مسائل کا شکار ہو سکتے ہیں جن کی وجہ سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ان مسائل کا ادراک اور مقابلہ کیسے کیا جائے اور ان کے منفی اثرات سے کیسے نمٹا جائے، آئیے جانتے ہیں۔ ۔ ۔

چند نمایاں اثرات اور نقصانات

مستقل بنیادوں پر رات کے وقت کام کرنا نا صرف فطری تقاضوں کے برعکس ہے بلکہ مسلسل راتوں کو کام کرنا اور دن میں جاگنا آپ کی نیند کے قدرتی دورانیہ کو شدید متاثر کر سکتا ہے جس کی بنا پر آپ شدید طبی مشکلات کا شکار ہو سکتے ہیں۔
1۔ قدرتی نیند میں مداخلت
نیند مجموعی طور پر آپ کی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ اس دوران انسانی جسم زہریلے مادوں کو خارج کرتا ہے، چوٹوں اور اندرونی وبیرونی توڑ پھوڑ کی مرمت کرتا ہے اور ذہنی دباو کو گھٹانے کے ساتھ دماغ کو سکون فراہم کرتاہے۔
2۔ چھاتی کے کینسر کے امکانات میں اضافہ
رات کو ملازمت کرنے والی خواتین میں نسبتا ان خواتین کے جو دن میں کام کرتی ہیں، چھاتی کے کینسر کے امکانات زیادہ پائے جاتے ہیں خواہ آپ رات میں کام تسلسل کے ساتھ کرتی ہیں یا ہفتہ میں ایک بار، نقصان کے امکانات یکساں رہتے ہیں۔
3۔ دل کے دورے کے امکانات میں اضافہ
برٹش میڈیکل جرنل میں 2012 کی ایک تحقیق نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ رات کے دوران کام کرنے سے کسی شخص کو دل کا دورہ پڑنے کے خدشات میں سات فیصد اضافہ ہوتا ہے البتہ اس تحقیق میں یہ نہیں بتایا گیا کہ رات کی شفٹ میں کام کرنے والوں کے لیے یہ خطرہ کیوں زیادہ ہے۔
4۔ ڈپریشن کے خطرے میں اضافہ
رات کی ملازمت آپ کی دماغی صحت پر بھی منفی اثر ڈالتی ہے۔ متعدد مطالعات سے معلوم ہوتا ہے کہ رات کے وقت کام کرنے سے مزاج کی خرابی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
5۔ میٹابولزم میں تبدیلی
آپ کا میٹابولزم زیادہ تر آپ کے ہارمونز سے چلتا ہے۔ مثال کے طور پر آپ کے وزن، خون میں شوگر، اور انسولین کی سطح کو منظم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ رات کی شفٹ میں کام کرنا اس اہم ہارمون کی پیداوار اور گردش میں مداخلت کرتا ہے۔ یہ اس فہرست میں عوارض کے اگلے سیٹ کا باعث بن سکتا ہے۔
6۔ موٹاپے اور ذیابیطس کا خدشہ
دن میں سونے اور رات کو کام کرنے سے آپ کے موٹاپے اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ رات کی شفٹ میں کام کرنے والوں کی صورت میں یہ خرابیاں ہارمون کی پیداوار میں عدم توازن کی وجہ سے ہوتی ہیں۔
7۔ معدہ کے مسائل
اگر آپ ایک طویل مدت تک رات میں کام کرتے ہیں تو مذکورہ بالا تمام اثرات جمع ہو سکتے ہیں اور معدے کے مسائل جیسے اسہال اور السر کا سبب بن سکتے ہیں۔
8۔ وٹامن ڈی کا فقدان
وٹامن ڈی آپ کی صحت کے لیے بے حد ضروری ہے۔ یہ کیلشیم کو جذب کرنے میں مدد دیتا ہے اور ہڈیوں کی نشوونما کو فروغ دیتا ہے۔ وٹامن ڈی کی کم مقدار کے نتیجے میں آسٹیومالاسیا (ہڈیوں کی خراب شکل) کے ساتھ ساتھ دیگر عوارض کے خدشات بھی بڑھ جاتے ہیں جیسے:
• کینسر
• مرض قلب
• ذہنی اضطراب

رات کے دوران کام کرنے کے مضر اثرات سے کیسے نمٹا جائے، ملاحظہ کیجیے۔ ۔ ۔

1۔ درجہ بدرجہ منتقلی
مالکان یا مینیجرز کو ملازمین کو دن سے رات کی میں آہستہ آہستہ منتقل کرنے کی پوری کوشش کرنی چاہیے۔ کم از کم، اس سے ان کے جسم کو نئے جدول میں خود کو ڈھالنے میں‌ مدد ملتی ہے.
2۔ کیفین سے بچیے
کیفین ایک محرک ہے جو آپ کو توانائی میں تیزی سے اضافے اور آپ کو بیدار رکھنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ دراصل کیفین کا مسئلہ یہ ہے کہ اس کا اثر ہونے کے بعد بھی یہ کئی گھنٹوں تک آپ کے جسم میں اپنے اثرات کے ساتھ موجود رہتی ہے اور کام سے فراغت کے بعد بھی آپ کو سونے نہیں دیتی۔ کیفین سے پیدا ہونے والے مسائل سے بچنے کے لیے پانی کثرت سے پیا کریں.
3۔ فراغت میں سورج کی روشنی لیجیے
روزانہ کم از کم 30 منٹ کا دورانیہ سورج کی روشنی کے لیے مختص کیجیے۔ سیر کے لیے جائیں۔ پارک یا باغات میں جانے کی عادت اپنائیے۔ ورزش کیجیے اور کتابیں پڑھیے جس سے آپ کو وٹامن ڈی حاصل ہوگا جو آپ کو صحت مند رکھنے کے لیے درکار ہے۔
4۔ معیاری نیند
صحیح ماحول میں سونا صحت مند نیند کا ضامن ہے۔ نیند کے معیار کو بہتر بنانے کی لیے ان طریقوں پر عمل کریں تاکہ آپ کی نیند میں رکاوٹ نہ آئے۔
اپنے کمرے کو ٹھنڈا رکھیں (20 C°سے نیچے)۔
تمام روشنیاں بجھائے رکھیں۔
ممکن ہو تو آنکھوں‌کو ڈھانپنے والا ماسک لگائیں۔
سونے سے دو گھنٹے پہلے تمام برقی آلات جیسے موبائل، وائی فائی، ٹیلی وژن بند کر دیں۔
5۔ نیکوٹین سے پرہیز
سگریٹ، پائپ اور تمباکو کی تمام اقسام میں پایا جانے والا نیکوٹین ایک قدرتی محرک ہے۔ آپ محسوس کر سکتے ہیں کہ آپ کو آرام کرنے کے لیے سونے سے پہلے سگریٹ کی ضرورت ہے، لیکن یہ محض آپکی دماغی کیفیت ہے۔
جب آپ نیکوٹین کو اپنے جسم میں داخل کرتے ہیں، تو آپ کی دل کی دھڑکن بڑھ جاتی ہے، آپ کی سانسیں تیز اور کم ہو جاتی ہیں، اور آپ کا بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے۔
6۔ وقفے کے دوران سونا
ہو سکتا ہے کہ آپ کو دن کی شفٹ میں ضرورت نہ پڑے، لیکن رات کی شفٹ کے دوران کچھ دیر سونے سے آپ کو کام کرنے میں مدد ملتی ہے۔ 20 منٹ کی مختصر نیند توانائی کی سطح کو بحال کر سکتی ہے مگر 45 منٹ سے زیادہ نہ لیں آپ کی نیند گہری ہونے کا امکان ہو سکتا ہے۔
7۔ مستقل طبی معائنہ
ہر انسانی جسم اثرات کے اعتبار سے منفرد کیفیت کا حامل ہے۔ بعض اجسام حساس ہوا کرتے ہیں اور بعض بے حد حساس، جن کی وجہ موروثی بھی ہوسکتی ہے۔ لیکن بعض اجسام اس کے برعکس اثرات کا مقابلہ کرتے ہیں۔ لیکن اس صورت میں اپنے معالج سے مسلسل رابطے میں رہنا اور باقاعدہ معائنہ کروانا انتہائی ضروری ہے تاکہ پیچیدگی یا مسائل کے نتیجے میں بروقت طبی مشورہ یا امداد لی جا سکے۔
8۔ صحت مند غذائیں کھانا
صحت مند غذا کھانا رات کی شفٹ میں کام کرنے کے منفی اثرات سے نمٹنے کا ایک اور طریقہ ہے۔ بھاری اور ثقیل غذاوں سے بچنے کی کوشش کیجیے جیسے رات میں پراٹھا، برگر، پیزا وغیرہ یہ آپ کی غنودگی کا باعث بھی بنتی ہیں، آپ کو سست رکھتی ہیں اور با آسانی ہضم نہیں ہوا کرتی جبکہ ہلکی پھلکی غذائیں جیسے پھل، سبزیاں، روٹی، چاول اور سویاں ، کم کھانے سے آپ چست وتوانا رہتے ہیں، آپ کا معدہ با آسانی انہیں ہضم کرتا ہے اور آپ کو تھوڑی تھوڑی دیر کے بعد بھوک بھی لگ جاتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں