Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

ذیابیطس کے مریض کیا کھائیں؟

ذیابیطس کے مریضوں کو صحت مند رکھنے والی اشیاء.

ذیابیطس ایک ایسی بیماری ھے جو عام طور پر لبلبہ کے اندر انسولین پیدا کرنے والے خلیات کو متاثر کرتی ہے.یہ خلیے جسم کے اندر شکر بننے کی مقدار کو متوازن رکھنے میں مدد دیتے ہیں، جسے بلڈ شوگر بھی کہا جاتا ہے.یہ خلیے کھانے میں موجود ہارمونز سے انسولین تیار کرتے ہیں جو خون،پٹھوں اور جگر میں منتقل کر کےان سے ایندھن تیارکرتے ہیں.ذیابیطس بھی دو قسم کی ہوتی ہے ایک وہ جس میں مریض کے جسم کی حسا سیت ختم ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے جسم میں انسو لین کی مزاحمت ختم ہو جاتی ہے اور 2 وہ جس میں مریض کی قوت مدافعت ختم ہو جا تی ہے کیونکہ یہ بیماری انسولین پیدا کرنے والے خلیوں کو تباہ کر دیتی ہے-
ذیابیطس کے شکار افراد کو خاص طور پر اپنے کھانے میں احتیاط کی ضرورت ہے ایسی غذا کھانی چاہیے جو خون میں شکر کی مقدار کو متوازن رکھے تاکہ صحت کو برقرار رکھا جا سکے.ایک حا لیہ جائزے کے مطابق چاکلیٹ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے فا ئدہ مند ہے، اس کے استعمال سےجسم میں انسو لین کی مقدار کو برابر رکھا جا سکتا ہے.اس کے علاوہ دل کی بیماریوں میں بھی مفید ہے.گوبھی اور گوبھی جیسی دیگر سبزیوں کی طرح بروکولی ذیابیطس کےلیے موزوں غذا ہے جس میں سلفورافین نامی مرکب ہوتا ہے. جو خون میں شکر کے کنٹرول کو بہتر بنا سکتا ہے اور خون کی شریانوں کو قلبی نقصان سے بچاسکتاہے.اس کو استعمال کرنے سے کینسر سے بچا جا سکتا ہے.
بلیو بیریز کا استعمال جسم میں موجود چربی کو جذب کرنے میں مدد دیتا ہے.اس کے اندر موجودریشہ پیٹ کو خالی کرنے ہونے سے بچاتا ہے اور خون میں شکر کو کنٹرول کرتا ہے.ناشتے میں اس کا استعمال فائدہ مندہے-ذیابیطس 2 کے مریضوں کے لیے جو کا دلیہ بہت مفید ہے یہ صحت مند غذاؤں میں سے ایک ہے-کیونکہ اس میں میگنیشیم کی مقدار زیادہ ہو تی ہے. یہ جسم سے انسولین کو خارج کرنے میں مدد کرتا ہے اس کے علاوہ را ئی کی روٹی بھی مفید ہے.
مچھلی بھی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید غذا ہے جو پرو ٹین سے بھرپور ہوتی ہے اس میں خاص قسم کی چکنائی ہوتی ہے جن لوگوں کے جسم میں اومیگا تھری کی مقدار زیادہ ہوتی ہے ان کے جسم میں سوزش کم ہوتی ہے.مچھلی ایسی غذا ہے جو بلند فشار خون اور ذیابیطس کے مریضوں میں امراض قلب اور سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔زیتون کا تیل بھی ذیابیطس اور دل کے مریضوں کے لیے بہت مفید ہے یہ جسم میں موجود کولیسٹرول کو کم کرنے اور گلو کوز کومعتدل رکھنے میں مدد دیتا ہے.
ریشے کا استعمال بھی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید ہے . اگر ذیابیطس کے مریض ریشے والی غذاوؑں کا استعمال زیادہ کریں تو بیماری کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے.لوبیے کی دال پروٹین اور کولیسٹرول کو کم کرنے والے ریشے سے بھری ہوتی ہے. یہ خون میں شکر کی مقدار کو بڑھنے سےروکتی ہے، ذیابیطس کے شکار لوگوں کےلیے صحت مند غذاوؑں میں یہ سرفہرست ہے.لوبیےکی دال کی پھلیاں ریشے ،وٹامنزاور معدنیات جیسے میگنیشیم اور پوٹاشیم سے بھری ہوتی ہیں .اس کے علاوہ دودھ سے بنی ہوئی چیزیں جیسے پنیر اور دہی میں موجود کیلشیم اور میگنیشیم آپ کے جسم کو انسولین کے لیے زیادہ حساس بنا سکتا ہے.
ان غذاؤں کا منا سب استعمال ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہت مفید ہے.پالک بھی ایک ایسی سبزی ہے، جو خاص طور پر میگنیشیم فولڈ،فاسفورس،پوٹاشیم اور زنک جیسےمعدنیات کے ساتھ وٹامن کے ساتھ بھرپور ہوتی ہے. اس کے علاوہ پالک کیلشیم کا بھرپور زریعہ ہے۔پالک میں موجود اکسالک ایسڈ کیلشیم کو جذب ہونے سے روکتا ہے.میٹھا آلو یا شکر قندی بھی ایک ایسی سبزی ہے جس میں قدرتی طور پر اینتھوسیانین ہوتے ہیں جو اس کو گہرا نارنجی کرتے ہیں .اس میں موجود مرکبات آپ کے خلیوں کو نقصان سے بچاتے ہیں.ذیابیطس کےمریض ان کو ہری مرچ یا سرخ مرچ کے ساتھ پکائیں اور پیاز جیسی بہت سی غیر نشاستہ غذاوؑں کے ساتھ بھون کر ڈش تیارکریں. آپ میٹھے آلو کے چپس بھی تیار کر سکتے ہیں لیکن ان کو زیتون کے تیل کے میں پکائیں. اخروٹ بھی ایک ایسا خشک میوہ ہے جو ریشے،وٹامن ای،اور دیگر کیمیکلز سے بھرپور ہوتے ہیں یہ کینسر،بےلگام کولیسٹرول،جیسی بیماریوں کو روکتےہیں.اس کے علاوہ سرخ پیاز کا استعمال خون میں گلوکوز کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے.
تحقیق کے مطابق 5۔3 اونس تازہ سرخ پیاز کھانے سے چار گھنٹے کے بعد خون میں شکر کی سطح 40 ایم جی تک کم ہو جاتی ہے. انگور بھی ایک ایساپھل ہے جس میں فا یٹو نامی کیمیکلز ہوتے ہیں جو صحت کے لیے بہت مفید ہیں.ایک تحقیق کے مطابق انگور اور سرخ بیریوں میں ایسے کیمیکلز پاےؑ جاتے ہیں جوخون کے سفید خلیات سے سوزش کے مالیکیولز کے اخراج کو کم کرنے میں مدد کرتےہیں.دار چینی ایک ایسی غذا ہے جس کا مسلسل استعمال خون میں شکر کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے.دار چینی کااستعمال خون مین گلوکوز کی سطح پرمثبت اثر ڈال سکتا ہے.دارچینی کا استعمال آپ کو کینسر سے بھی بچاتا ہے اور جسمانی سوزش کو کم کر کہ آپ کو ذیابیطس اور دل کی بیماریوں سے بچاتا ہے.
سبز پتوں والی سبزی میں وٹامن سی کی بھر پور مقدارہوتی ہے جو جسم میں کولیسڑول کو کم رکھتا ہے اور خون میں شکر کو بھی مناسب مقدار میں محدود رکھتا ہے. یہ سبزیا ں نہ صرف پانچ منٹ میں پک کر تیار ہو جاتی ہیں بلکہ یہ ذیابیطس کے مریضوں کو مکمل غذائیت فراہم کرتی ہیں.کرین بیری یعنی سرخ بیر ایک پھل ہے جو اینتھوسیاننز جیسے اجزاء کا مجموعہ ہے جو جسم میں شکر کی مقدار کو متوازن رکھتی ہے.ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ یہ پھل گلو کوز کی سطح کو کنٹرول کر سکتا ہے.اس لیے اسے کھانے میں شامل کر کہ بہت سے فائدے لیے جاسکتے ہیں.
سیب ایک ایساپھل ہے جس کے بارے میں کہا جا تا ہے کہ اگر روز ایک سیب کھایا جائے تو ڈاکٹر کے پاس جانےسے بچا جا سکتا ہے.ایک تحقیق کے مطابق اگر ذیابیطس کے مریض ایک سیب یا ایک ناشپاتی ہفتے میں ایک بار کھائیں تو ذیابیطس کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے.ہلدی کو سالن کا رنگ اور مصالحہ بھی کہا جا تا
ہے،یہ ذیابیطس 2 کو روکنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے، ہلدی کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس میں کر کومین نامی ایک مرکب بایا جاتا ہے جو جسم میں چربی کی تحلیل کو منظم کرتا ہے.کرکو مین براہ راست چربی کے خلیات،لبلبے کےخلیات،گردے کے خلیات،اور پٹھوں کے خلیات پر کام کرتا ہے . سوزش کو کم کرتا ہے اور کینسر کو روکتا ہے.ماہرین کا خیال ہے کہ ہلدی میں موجود کرکومین انسولین کے خلاف مزاحمت ،خون میں شکر کی مقدار کو کنٹرول کرنا،کولیسٹرول کی زیادتی
کو کنٹرول کرنا،موٹاپے کے اثرات کو کم کرتا ہے.
اگر آپ کے گھر میں کوئی ذیابیطس کا مریض ہے تو آئندہ بازار سے سودا سلف لاتے وقت ان کے لیے درج بالا غذاؤں کو بھی اپنی فہرست میں ضرور شامل کریں.

اپنا تبصرہ بھیجیں