Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

ذیابیطس اور چند اچھی عادات

اگر آپ کو ذیابیطس ہے تو دس ایسی چیزیں جو آپ کو زندگی بچانے کے لیے کرنی چایئے۔
اگر آپ ذیابیطس کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں تو آپ کو اپنے طرز زندگی میں ضروری تبدیلیاں کرنے کی ضرورت ہے جس سے آپ اپنے خون میں شکرکی مقدار کو محدود کر سکتے ہیں اور پیچیدگیوں کے خطرے کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔اگر آپ میں اس بیماری کی تشخیص ہوئی ہے جسے ذیابیطس 1 بھی کہا جاتا ہے تو آپ کو اس بیماری کو قریب سے پکڑناہو گا۔آپ خوراک،ورزش،وزن میں کمی یا انسولین کے زریعے اس بیماری کو محدود کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے خون میں شکر کی مقدار مقررہ حد سے کم یا زیادہ ہوتی رہتی ہے تو ماہرین کے مطابق آپ کو کسی بھی قسم کے انفکشن سے بچنا چایئے کیونکہ فلو سمیت کوئی بھی انفیکشن بلڈ شوگر کی سطح اورذیابیطس کے کنٹرول پر تباہی مچا سکتا ہے۔فلو سے بچنے کے لیے اپنے ہاتھوں کو بار بار دھوئیں اور فلو کا موسم شروع ہونے
سے پہلے ہی احتیاط کریں تاکہ نمونیااور ہیپاٹائٹس سے بچا جا سکے۔اگر آپ کہیں بھی جائیں تو ہاتھ صاف کرنے کے لیے جراثیم کش دوا ساتھ لے جا ئیں اس طرح آپ ان بیماریوں سے بچ سکتے ہیں.
آنکھوں کا باقاعدہ معائنہ کروائیں۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ہم آنکھوں کی تبدیلیوں کو جلدی پکڑ لیں تو ہم مزید نقصان کو روک سکتے ہیں۔کیونکہ ذیابیطس اب بھی بالغوں کے اندھے پن کی سب سے بڑی وجہ ہے اور یہ بڑی حد تک روکا جا سکتا ہے۔ایک تحقیق کے مطابق ذیابیطس کے شکار 58 فیصد لوگوں نے باقاعدگی سے آنکھوں کا معائنہ نہیں کروایا تھا۔ایسے لوگوں میں آنکھوں کا موتیا،عدسے کا بادل بننا وغیرہ جیسی بیماریاں جنم لے سکتی ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ خون میں شکر کی کمی واقع ہوتی ہے ذیابیطس کے مریضوں کو اس کے لیے تیار رہناچایئے۔
اگر آپ انسولین یا دوسری قسم کی دوائیں لے رہے ہیں تو ممکن ہے یہ حادثاتی طور پر بلڈ شوگر کو بہت زیادہ کم کر سکتی ہیں۔اس کے علاج کے لیے چار اونس جوس یا با قاعدہ سوڈا،1 کھانے کا چمچ چینی۔شہد،یا مکئی کا شربت یا 8 اونس غیر چکنائی والا یا کم چکنائی والا دودھ شامل ہے۔بلڈ شوگر گرنے کی علامات میں پسینہ آنا،بھوک اور الجھن شامل ہیں۔بلڈ شوگر کو بہت کم ہونے سے پہلے پکڑنا اور اس کا علاج کرنا ذیابیطس کی وجہ سے ہونے والے کوما سے بچا سکتا ہے۔
باقاعدہ ورزش ذیابیطس 2 پر قابو پانے اور وزن کو کم کرنے کا اہم طریقہ ہے۔صرف چہل قدمی کرنے سے بھی بلڈ شوگر کو کم کیا جا سکتا ہے۔صبح کے وقت 15 منٹ کی چہل قدمی اور کھانے کے وقفے کے دوران 10 منٹ کی چہل قدمی زیابیطس کو محدود کرنے میں مدد کرے گی۔اس کے علاوہ ذیابیطس کے مریض کو اپنے پیروں کی دیکھ بھا ل کرنی چایئے۔ماہرین کےمطابق ہر ہفتے کم از کم 150 منٹ کی اعتدال پسند ورزش اور مزاحمتی ورزش کے 2 سیشنز کرنے چایئے۔اس سے خون میں شکر کی سطح کے ساتھ ساتھ ذیابیطس کو بھی بہتر بنایا جا سکتا ہے۔اس سے دل کی بیماری کے خطرے کے عوامل کو بہتر بنا یا جا سکتا ہے۔
ذیابیطس دل کی بیماری کے لیے ایک بڑا خطرناک عنصر ہے۔اس کے علاوہ کابوہایئڈریٹ کے جذب کو کم کرنے کے لیے کم کاربوہایئڈریٹ اور زیادہ ریشے کا استعمال کریں۔ذیابیطس 2 والے لوگ جنہوں نے ایک دن میں 50 گرام فائبر کھایا وہ اپنے خون میں گلوکوز کو ان لوگوں کے مقابلے بہتر طور پر کنٹرول کرنے کے قابل تھے جنہوں نے بہت کم کھانا کھایا۔
ایک ماہر غذائیت کا کہنا ہے ایک کیلے میں اتنے ہی کاربوہائیڈریٹ ہوتے ہیں جتنے روٹی کے دو سلائس ہوتے ہیں۔دیگر حیران کن کھانے جو بلڈ شوگر کو بڑھا سکتے ہیں ان میں ذائقہ دار یونانی دہی،کیچپ اور با بی کیو ساس شامل ہیں۔ذیابیطس کے مریضوں کو چایئے کہ وہ صحت سے با خبر رہنے کے لیے ایپس اور ٹیکنالوجی کا استعمال کریں۔اس سے بہت مدد ہو سکتی ہے۔اس سے آپ کو خوراک اور بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔اپنے گردوں پر مہربان رہیں۔کیونکہ جب آپ کے خون میں شکر کی مقدار بڑھتی ہے تووہ آپ کے گردوں پر اثر انداز ہوتی ہے۔جس سے گردے لحمیات کا اخراج شروع کر دیتے ہیں جس سےگردے کی بیماری لاحق ہو جا تی ہے۔اسی طرح فشار خون کو متوازن رکھنے سے گردے کی بیماری کو سست کرنے میں مدد ملتی ہے۔اس کے لیے آپ کو ہر تین ماہ بعد اپنے ماہر ڈاکڑ سے معائنہ کروانا چایئے .
اس کے علاوہ انسولین کی معیاد ختم ہونے کی تاریخوں کو ذہن میں رکھیں۔کیونکہ معیاد ختم ہونے والی انسولین کا استعمال آپ کی صحت کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔کیونکہ اگر یہ اپنا کام نہ کرے تو گلوکوز کی سطح بڑھ جاتی ہے جو صحت لیے مسائل پیدا کرسکتی ہیں۔انسولین کھولنے کے 28 دن بعد ضائع کر دینی چایئے۔ذیابیطس کے مریضوں کو اپنے پاؤں کا خاص خیال رکھنا چایئے۔15 فیصد مریضوں میں پاؤں کے السر ہو سکتے ہیں۔جن میں 6 فیصد مریض ہسپتال میں داخل ہوتے ہیں۔
ذیابیطس کے شکار افراد اعصابی نقصان کی وجہ سے اپنے پیروں کا احساس کر سکتے ہیں۔ناقص فٹنس والے جوتوں سے چھالا نکل سکتا ہے۔جو کسی بڑی چیز میں بدل سکتا ہے۔اس لیے پیروں کو محفوظ رکھیں۔جو پیچیدگیوں کا باعث بن سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں