Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

ذیابیطس اور کیلے

ذیابیطس اور کیلے

کیا کیلے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہیں؟ذیابیطس کے شکار زیادہ تر لوگ اس منفرد اور صحت بخش پھل کوایسا پھل سمجھتے ہیں جوذیابیطس کو بڑھاتا ہے-یہ ایسا پھل نہیں ہے کہ ہم اسےذیابیطس کی وجہ سے استعمال نہ کریں-بلکہ اسے اگر درست طریقے سے استعمال کیا جائے تو یہ بہت فائدہ مند پھل ہے-
کیلے کو مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاسکتا ہے.کیلے کو اگر ایسی غذا کے ساتھ ملا کر کھایا جائے جس میں چربی اور پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتو اس سے جسم میں نہ صرف ذیابیطس کے اضافے کو روکا جا سکتا ہے بلکہ یہ ہاضمے کو بھی درست رکھتا ہے-دہی میں پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ھے اگر اس میں کیلے کے ٹکڑوں کو شامل کر کے کھایا جائے توایک غذائیت سے بھرپور دلیہ تیار ہو سکتا ھے جو دونوں کھانوں میں موجود کاربو ہائیڈریٹس کی وہ سطح جو آپ کے خون میں ذیابیطس کو بڑھاتی ہے اس کو کم کرنے کا سبب بنتا ہے-اسی طرح مونگ پھلی کا مکھن ایسی چیز ہے جسے اگر کیلے کے ساتھ ملا کر کھایا جائے توایک زبردست غذا تیار ہو سکتی ہے کیونکہ یہ پروٹین اور دل کے لیےمفید چکنائی پر مشتمل ہوتی ہے، ناشتے میں اس کا دلیہ آپ کے لیے بہت فائدہ مند ہے-
کیلے میں قدرتی طور پر چینی ہوتی ہے، ایک کیلے کا2/1 حصہ 15 گرام کاربوہائڈریٹ پر مشتمل ہوتا ہے-کیلے کو کھانے سے پہلے اسے دو حصوں میں تقسیم کر لیں اور بچے ہوئے کیلے کو پلاسٹک میں لپیٹ کر فریج میں محفوظ کرلیں تاکہ کیلا خراب نہ ہو-
چونکہ کیلا زیادہ پکنے کے بعد مزاحم شدہ چینی میں تبدیل ہو جا تا ہے اس لیے آپ ایسے کیلے کاانتخاب کریں جو زیادہ مضبوط ہو اور جو آپ کے جسم میں موجود
وٹامنز،ریشہ اور معدنیات کی مقدار کوبرقرار رکھے-کیلے میں موجود پوٹاشیم کی زیادہ مقدار بلڈپریشر کو بھی کم رکھتی ہے-کیلے میں چونکہ ریشے کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اس لیے یہ ان لوگوں کے لیے بھی مفید ہے جن کو ذیابیطس 2 کا خطرہ ہوتاہے-اس کے علاوہ یہ ہاضمے کو بھی درست رکھتا ہے اور فشار خون کو بھی کم رکھتا ہے.

ذیابیطس اور کیلے” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں