Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

ذہنی تناؤ کا علاج

ذہنی تناؤ – پہچانیے اور نمٹیے۔

دور حاضر میں جہاں ترقی کی رفتار بہت تیز ہوچکی ہے وہاں اس دوڑ نے انسانوں کو بیشتر ذہنی امراض میں بھی مبتلا کر رکھا ہے جن میں ذہنی دباؤ نمایاں حیثیت کا حامل ہے۔ یہ کیفیت اگر معمول کی سطح سے بڑھ جائے تو آپ کے معیار زندگی کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ اس حوالے سے ایک مختصر جائزہ جس میں ان علامات کا اور ان سے ممکنہ طور پر نمٹنے کا ذکر پیش خدمت ہے ۔ ۔ ۔
تناؤ ہر جاندار کو متاثر کرتا ہے حتی کہ پالتو جانور بھی اس میں شامل ہیں۔ اس دوران یہ سمجھنا بے حد ضروری ہے کہ کچھ تناؤ مثبت حیثیت کے حامل ہوا کرتے ہیں، جیسا کہ ایک بڑے ہجوم سے خطاب کرنا اور اپنی بات کو موثر انداز میں لوگوں پہنچانا، ایک طالب علم کا کمرہ امتحان میں پرچہ حل کرنا وغیرہ۔ لیکن اس کے بر عکس زندگی کے دیگر معاملات جن میں پریشانی اور دماغی فکر مستقل اختیار کر جاتی ہے ان میں روز مرہ کی فکروں سے ہٹ کر پیش آنے والے مالی وسائل بالعموم اور صحت کے مسائل بالخصوص ایسے ہیں جو ابدی شکل اختیار کر جاتے ہیں کیونکہ یہ آپ پر دل ودماغ پر مسلسل بوجھ کی شکل اختیار کر لینے کے باعث نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔

دباؤ کی علامات

اکثر عام علامات کے پیچھے موجود وجہ کسی خاص ذہنی یا دماغی فکر کا لاحق ہونا ہوسکتا ہے۔ ان میں بیشتر جسمانی نوعیت کی حامل ہوا کرتی ہیں جبکہ بعض کا تعلق نفسیات سے ہے۔ زیر نظر مختصر فہرست ملاحظہ فرمائیے۔۔۔

جسمانی علامات

1۔ تھکاوٹ
2۔ سر درد
3۔ خراب پیٹ
4۔ پٹھوں میں تناؤ
5۔ بھوک میں تبدیلی
6۔ دانت پیسنا
7۔ جنسی کیفیت میں تبدیلی
8۔ چکر آنا

نفسیاتی علامات

1۔ چڑچڑاپن یا غصہ
2۔ گھبراہٹ محسوس کرنا
3۔ توانائی کی کمی
4۔ رونے کا احساس
تناؤ ایک ایسی چیز ہے جو زیادہ تر لوگ اکیلے برداشت کرتے ہیں، لیکن اس کا اثر بہت زیادہ ہوتا ہے۔ تناؤ کے شکار لوگوں کے سروے میں آدھے سے زیادہ کا کہنا ہے کہ اس کا ان کی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی پر منفی اثر پڑتا ہے اور دوسروں کے ساتھ تنازعات کا سبب بنتا ہے۔ تناؤ کے شکار ایک چوتھائی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ انہیں دوستوں اور خاندان کے افراد سے دور کر دیتا ہے اور زندگی کو اس سے کہیں زیادہ مشکل بنا ڈالتا ہے۔

ذہنی تناؤ کا علاج

اس اثنا میں خود کو منظم بنا کر تناؤ کی اس کیفیت سے با آسانی نمٹا جا سکتا ہے اور ان طریقوں کو زیر غور لایا جاسکتا ہے جن آپ کی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوسکیں۔ذہنی تناؤ کے علاج کے لیے چند قابل ذکر اور آزمودہ طریقے جو مثبت نتائج کے ہیں، ان میں ورزش سرفہرست ہے۔ ورزش کو بہت سے مفاہیم میں سمجھا سکتا ہے جس میں پیدل چلنا، تیز تیز چہل قدمی، دوڑنا، صبح کی سیر، چڑھائی چڑھنا یا دس سے پندرہ منٹ تک اٹھک بیٹھک وغیرہ کرنا لیکن تواتر کے ساتھ اگر کی جائے تو یقینی طور پر دباؤ، تناؤ، فکر، پریشانی اور جھنجھلاہٹ کے اثر کو زائل کرتی ہے۔
تناؤ کی نشاندہی اسے ختم کرنے کی غرض سے بہت ضروری ہے لیکن یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ دراصل آپ کو کیا پریشان کر رہا ہے اور اسے پھیلنے سے کیسے روکا جائے۔ تناؤ کی اس کیفیت سے بچنا ہمیشہ ممکن نہیں ہوتا، لیکن اس دوران اپنے ماحول کو بدلنے کی کوشش آپ کے ذہنی توازن کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے اور آپ بہتر محسوس کر سکتے ہیں۔
لہذا اس مرض سے چھٹکارا پانے کی خاطر چند ٹوٹکوں کو آزمانا ناگزیر ہے جیسے کہ:
1۔ کچھ وقت سویا جائے جس سے آپ کے مزاج میں بہتری کا امکان پایا جا سکتا ہے۔
2۔ سوشل میڈیا کے استعمال کو محدود کریں کیونکہ اس کے کثرت استعمال سے آپ کی طبیعت میں پیچیدگیاں جنم لیتی ہیں۔
3۔ فلاحی کاموں میں حصہ لیں، لوگوں کی حتی الامکان مدد کریں، یہ آپ کے لیے سکون کا باعث بنتی ہے۔
4۔ صحت مند غذائیں کھائیں اور مرغن، بازاری پکوانوں سے اپنے تئیں پرہیز کریں۔
5۔ کامیابی کے احساس کو جگائیں، اور چھوٹی چھوٹی خوشیوں سے لطف اندوز ہونے کا موقع مت گنوائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں