Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

دار چینی کے طبی فوائد

دار چینی
اسے اردو اور عربی میں قرفہ، ہندی میں دال چینی اور انگریزی میں سنے من بارک (CINNAMON BARK) کہتے ہیں
دارچینی دراصل ایک درخت کی خوشبودار چھال ہے اس کا رنگ سرخی مائل ، ذائقہ تیز و شیریں، مزاج گرم و خشک سوم بدل تج ہے
مقدار خوراک ایک تا دو ماشہ
مقام پیدائش اس کا اصل مسکن جنوب مغربی چین ہے لیکن اب لنکا اور آسام میں بھی پیدا ہونے لگی ہے
افعال و استعمال دارچینی تقریبا ہر گھر میں استعمال کی جاتی ہے یہ غذا کو خوشبودار کرتی ہے اور کھانے کی لذت کو بڑھاتی ہے۔ بدن کی بیماریوں کے لیے نہایت کارآمد چیز ہے ۔ اعضائے رئیسہ کو تقویت پہنچاتی ہے ۔ سبزی کھانے والے افراد جو گوشت کے شوربے کے استعمال کو درست نہیں سمجھتے اور مذہبی نقطہ نظر سے پرہیز کرتے ہوں انہیں چاہیے کہ وہ اس کے عرق کو استعمال کریں تو وہ گوشت کے شوربے سے زیادہ فوائد حاصل کریں گے۔ اس کی تاثیر مثل قرنفل کے ہوتی ہے چونکہ اس میں کسی قدر ٹینک ایسڈ بھی ہوتا ہے اس لیے یہ قدرے قابض تاثیر رکھتی ہے ۔
ملطف ارواح ہے۔ سدہ کو کھولتی ہے ۔ مفرح ہے ۔ محلل ریاح اور ارواح کی محافظ اور مقوی ہے ۔ اس کا استعمال معجون اور مفرحات بنانے میں کیا جاتا ہے ۔ کھانسی اور دمہ کے مریضوں کو شہد میں ملا کر کھلایا جاتا ہے ۔ سردی کی وجہ سے بار بار پیشاب آتا ہو تو دارچینی کا سفوف دو ماشہ دودھ کے ساتھ کھلانا مفید ہے۔ جنوبی کنڑا اور مالابار شمالی میں دارچینی کا روغن نکالا جاتا ہے۔
دار چینی سے معجون مقوی بنانے کا طریقہ
دارچینی ،جائفل، کنجد سیاہ، جاوتری اور لونگ ان سب چیزوں کو برابر وزن میں لے کر پیس لیں اور پھر تین گنا شہد ملا کر معجون بنا لیں۔ بوقت ضرورت ایک ماشہ لیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں