Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

خشک جلد کا علاج

خشک جلد کا علاج

جلد کو مطلوبہ مقدار میں نمی نہ ملنے کی وجہ سے وہ خشکی کا شکار ہو جاتی ہے۔ایسا عموماً بار بار غسل کرنے،خشک صابن استعمال کرنے،عمر بڑھنے اور کچھ طبی مسائل کی وجہ سے ہوتا ہے۔اور ایسے افراد جو سرد علاقوں کے باسی ہیں۔ان کے ساتھ یہ مسئلہ سرد،خشک ہواؤں کی وجہ سے ہو جاتا ہے۔شمالی علاقہ جات میں آپ موسم سرما میں سرخ،کھردری اور کھجلی زدہ جلد سے بھی دوچار ہو سکتے ہیں۔جلد کی بیرونی سطح کی نمی فضا میں موجود رطوبت کا تناسب بتاتی ہے۔
خوش قسمتی سے بہت سے ایسے آسان اور کم خرچ طریقے موجود ہیں جن کو اپنا کر آپ خشک جلد سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔اگر آپ ایک ایسے ملک میں یا ایسی جگہ پہ رہائش پذیر ہیں جہاں سرد ہوائیں نہیں چلتیں،تب بھی اکثر افراد خشک جلد کے مسئلے سے دوچار ہوتے ہیں۔خشک جلد کو نرم اور صحت مند رکھنے کے لیے یہ تجاویز معاون ثابت ہوں گی۔

☆جلد کو نمی پہنچائیے:-

جلد کی بیرونی سطح پہ موجود خلیوں کو مطلوبہ نمی کی مقدار پہنچانے کے لیے نمی پیدا کرنے والی کریمیں استعمال کرنا خشک جلد کے خلاف جنگ کا پہلا قدم ہے۔
نمی کو اپنی طرف متوجہ کرنے والا جزگلیسرین اور کچھ دیگر ایسے اجزاء جو نمی کو جلد تک لاتے ہیں۔پھر آتے ہیں وہ اجزاء جو اس نمی کو جلد کے اندر محفوظ رکھتے ہیں۔جیسے کہ پیٹرولیم جیلی،سلیکون،معدنی تیل وغیرہ۔کچھ اجزاء جلدی خلیوں کے درمیان موجود خالی جگہ کو بھرتے ہیں۔اور یوں جلد کا کھردرا پن دور ہوتا ہے۔
عمومی طور پہ جو موسچرائزر جتنا زیادہ گاڑھا اور چکناہٹ لیے ہوئے ہو گا وہ اتنا ہی اثرپذیر ہو گا۔سب سے مؤثر پیٹرولیم جیلی اور جلدی استعمال میں آنے والے معدنی تیل ہوتے ہیں۔کیونکہ ان میں پانی نہیں ہوتا،غسل کے بعد خشک جلد کے اندر نمی محفوظ کرنے کے لیے ان کا استعمال بہترین ہے۔دوسرے موسچرائزر میں ایک تناسب کے ساتھ پانی اور تیل دونوں ہوتے ہیں۔ان میں چکناہٹ کم ہوتی ہے اور یہ پیٹرولیم جیلی اور دیگر تیلوں کی نسبت بناو سنگھار کے کام آتے ہیں۔

☆خشک جلد کے لیے آپ کیا کر سکتے ہیں؟

یہ کچھ تجاویز ہیں جن پہ مستقل مزاجی سے عمل آپ کو خشکی کے خلاف جنگ میں فائدہ دے گا۔
●روزانہ پانچ سے دس منٹ تک خود کو نہانے کا پابند کیجیے۔اگر آپ اس سے زیادہ وقت لگائیں گے تو جلد کی بیرونی سطح پہ موجود چکنائی میں واضح کمی آئے گی۔اور یوں آپ جلد کی اندرونی نمی کو کھو دیں گے۔نیم گرم پانی سے نہائیے نہ کہ گرم پانی سے جو قدرتی چکناہٹ کو ختم کر دیتا ہے۔
●اپنے صابن کے استعمال کو کم کر دیں۔جب ضرورت ہو چکناہٹ رکھنے والے صابن استعمال کریں جیسے کہ ڈو،اولے وغیرہ یا ایسے کلینزرز استعمال کریں جو موسچرائزر کا کام دیں۔ایسے خوشبودار صابن مت استعمال کریں جو خشکی کا باعث بنیں۔
●جلدی کی نرمی برقرار رکھنے کے لیے نہاتے وقت کوئی بھی برش،فوم کا ٹکڑا یا کوئی سا بھی کپڑا جسم پہ مت ملیں۔اور اگر آپ ان کا استعمال نہیں چھوڑ سکتے تو کوشش کیجیے کہ ہلکے ہاتھ سے یہ استعمال ہوں۔اسی طرح جسم خشک کرنے کے لیے تولیے کو جلد پہ مت رگڑیں۔●چکناہٹ والی چیزیں پیٹرولیم جیلی وغیرہ استعمال کرتے ہوئے اگر آپ چپچپاہٹ محسوس کریں تو تھوڑی سی مقدار میں پیٹرولیم جیلی کو ہاتھ پہ لگائیں اور دونوں ہاتھوں کو اچھی مل کر خشک جلد پہ تب تک مالش کریں جب تک وہ جذب نہ ہو جائے۔
●کبھی بھی جلد پہ خارش مت کریں۔زیادہ تر موسچرائزر میں جلن اور خارش پہ قابو پانے کی صلاحیت ہوتی ہے۔وہ استعمال کریں یا برف کے ٹکڑے خارش زدہ جلد پہ رکھیں۔
●کپڑے دھونے کے لیے خوشبو دار ڈٹرجنٹ مت استعمال کریں۔اور نہ ہی کپڑوں کو نرم کرنے کے لیے کوئی محلول استعمال کریں۔
●اونی کپڑے یا دیگر ایسے کپڑے جو جلد کے لیے سخت ثابت ہو سکتے ہیں کو مت پہنیں.

خشک جلد کا علاج” ایک تبصرہ

  1. ماشاءاللہ بہترین مضمون ہے۔خشک جلد بہت تکلیف کا باعث بنتی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں