Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

گردے میں پتھری ہے تو جامن کھائیں

جامن کا تعارف:-
جامن استوائی خطے کا ایک سدا بہار درخت ہے جس کا اصل وطن پاکستان، بھارت، نیپال، بنگلہ دیش اور انڈونیشیا ہے ۔
اس کی عام طور پر دو اقسام ہیں ایک دیسی جامن اور ایک جنگلی جامن جنگلی جامن سائز میں چھوٹا لیکن ذائقے میں لاجواب ہوتا ہے۔جبکہ جنگلی جامن کے مقابلے میں دیسی جامن کا گودا زیادہ ہوتا ہے۔
جامن کے طبی فوائد بے بہا ہیں۔
1۔یہ مزاج سرد خشک ہے، اس لیے گرم مزاج والوں کے لیے بے حد مفید ہے.
2۔معدے اور جگر کی تقویت کے لیے جامن انتہائی مؤثر ہے۔ 3- کھانا ہضم کرتا ہے اور بھوک بڑھاتا ہے
4- جسم سے غیرضروری حرارت خارج کرتا ہے۔
5-یہ خون صاف کرتا ہے۔ اس لیے اس کے مسلسل استعمال سے جسم پر نکلے ہوئے پھوڑے پھنسیاں ختم ہو جاتی ہیں،
6– اس کے استعمال سے جسم کی لاغری دور ہوتی ہے
7– چہرے کی رنگت کو نکھارتا ہے۔
8– چونکہ یہ وٹامنز کا خزانہ ہے اس لیے دانتوں اور مسوڑھوں کی خرابیاں دور ہو جاتی ہیں اور ان میں مضبوطی پیدا ہوتی ہے۔
9-۔پکے ہوئے جامن کھانے سے گردے اور مثانے کی پتھریاں ریزہ ریزہ ہو کر پیشاب کے راستے خارج ہو سکتی ہیں۔ ویسے بھی یہ پیشاب آور ہے۔ مثانہ صاف رکھنا اس کی خصوصیت ہے۔
10–۔استعمال کرتے رہنے سے دمے کا زور کم ہو جاتا ہے اور پرانی سے پرانی کھانسی ختم ہو سکتی ہے۔
11۔جامن کا سرکہ معدے کی اصلاح یا ہاضمے کی تقویت اور بھوک بڑھانے میں مفید ثابت ہوتا ہے۔
12 ۔برسات کے موسم میں اس کا استعمال بہت سی بیماریوں سے بچانے کا موجب بنتا ہے۔
13- ۔جامن کے درخت کی چھال جلانے سے جو سفوف حاصل ہو، اسے بطور منجن استعمال کیا جاتا ہے ، یہ دانتوں کی صفائی اور تقویت اور بیماریوں سے ان کی حفاظت کے سلسلے میں بہت مفید ہے۔

جامن کے نقصانات:۔
1- کثرت استعمال سے پھیپھڑوں میں سوجن ہو سکتی ہے.
2- دمہ کے مریض کے لیے نقصان دہ ہے.
3- منہ اور گلے کی بیماری کا امکان ہو سکتا ہے.
4- جلد کی حالت متاثر ہو سکتی ہے.

اپنا تبصرہ بھیجیں