Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

تھائی رائیڈ کیا ہے؟

تھائی رائیڈ کی 13 علامات جن کو ہمیں سمجھنے کی خاص ضرورت ہے۔
تھائی رائیڈ گردن میں تتلی کی شکل کا ایک غدود ہوتا ہے جو میٹا بولیزم اور دماغی سرگرمیوں کے لیے ضروری ہارمونز پیدا کرتاہے۔ تھائی رائیڈ ایک ایسی بیماری ہے جس کی علامات چھپی ہوئی ہوتی ہیں۔ لیکن اگر ان میں سے ایک بھی علامت ظاہر ہو تو آپ سمجھ سکتے ہیں کہ یہ تھائی رائیڈ ہی ہے۔اگر ایسی علامات ظاہر ہوں تو آپ ایک اچھے معالج سے معائنہ کروا سکتے ہیں۔اگر آپ ہمیشہ سے اچھی نیند لیتے ہیں اور اچانک سے آپ کی نیند متاثر ہوئی ہے تو یہ بات تھائی رائیڈ کی علامت ہو سکتی ہے۔کیونکہ تھائی رائیڈ آپ کے اعصابی نظام کو متاثر کرسکتا ہے۔جو بے خوابی کا سبب بن سکتا ہے۔دوسری طرف اگر آپ پوری رات سونے
کے باوجود تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں یا معمول سے زیادہ نیند آتی ہے تو یہ بھی تھائی رائیڈ کی ایک قسم ہوسکتی ہے۔جس میں آپ کا جسم زیادہ ہارمونز پیدا نہیں کر سکتا ان ا ہم چیزوں کے بارے میں جاننا ضروری ہے۔
اس کے علاوہ اگر آپ کی طبیعت میں اضطراب نہیں ہے اور آپ مسلسل اضطراب اور بے چینی محسوس کرتے ہیں تو یہ بھی تھائی رائیڈ کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔کیونکہ بہت سے ماہرین کا کہنا ہے کہ تھائی رائیڈ کے بہت سے زیادہ ہارمونز اکثر مریضوں کو پریشان یا بے چینی محسوس کرنےکا سبب بنتے ہیں۔اس کے علاوہ تھائی رائیڈ آنتوں کی تبدیلی کا باعث بنتا ہے۔بار بار قبض بھی ایک غیر فعال تھائی رائیڈ کی علامت ہو سکتی ہے۔ تھائی رائیڈ ہارمونز آپ کے ہاضمے کو چلانے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ایک زیادہ فعال تھائی رائیڈ مخالف اثرات بھی پیدا کر سکتا ہے جیسے اسہال کی صورت میں سامنے آ سکتا ہے۔
بالوں کا پتلا ہونا بھی اسی کی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر بھنووں کا پتلا ہونا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک غیر فعال یا زیادہ فعال تھائی رائیڈ آپ کے بالوں کی
نشوونما کے چکر کو بند کر دیتا ہے۔جب آپ کے تھائی رائیڈ ہارمونز میں توازن نہیں ہوتا تو بال پتلے ہو جاتے ہیں۔ تھائی رائیڈ کی ان خاموش علا مات کو سمجھنا ضروری ہے۔بے تر تیب اوقات میں پسینہ آنا بھی تھائی رائیڈ کی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔جب آپ محنت نہیں کر رہے ہوتے ہیں تو ضرورت سے زیادہ پسینہ آنا ہائپر ایکٹو تھائی رائیڈ کی ایک علامت ہے۔ تھائی رائیڈ جسم کی توانائی کی پیداوار کو منظم کرتا ہے۔اگر ہارمونز کی سطح زیادہ ہو جائے تو آپ بہت زیادہ گرم محسوس کرتے ہیں۔ اسی طرح وزن میں غیرمعمولی اضافہ بھی اس بات کی نشاندہی ہے کہ آپ کو کی مسئلہ ہو سکتا ہے۔اگرآپ ورزش بھی باقاعدگی سے کر رہے
ہیں اور کھانے میں بھی احتیاط کرتے ہیں لیکن پھر بھی آپ کا وزن بڑھ رہا ہے تو یہ بلا شبہ تھائی رائیڈ کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔کیونکہ اس سے آپ کے ہارمونز میں کمی آتی ہے جس کی وجہ سے وزن میں غیر معمولی اضافہ سامنے آ سکتا ہے۔
اسی طرح وزن کا نہ بڑھنا بھی تھائی رائیڈ کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔اگر آپ خوراک ٹھیک طرح سے لے رہے ہیں ورزش بھی معمول کےمطابق کرتے ہیں لیکن وزن میں مسلسل کمی آ رہی ہے تو یہ غیر فعال تھائی رائیڈ ہو سکتا ہے۔جو آپ کے نظام انہظام کو متاثرکر رہا ہے۔ جو خوراک صحیح طرح لینے کے باوجود آپ کے وزن کو کم کر رہا ہے۔دوسری طرف جب آپ کا دماغ صحیح طرح کام نہ کر رہا ہو یا آپ کو دھند محسوس ہو رہی ہو تو یہ بھی تھائی رائیڈ کی نشاندہی ہے۔کیونکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک غیر فعال تھائی رائیڈ کے ساتھ کچھ لوگ دماغی دھند محسوس کرتے ہیں۔جیسے یاداشت میں کمی، ذہنی تھکاوٹ محسوس کرنا،کسی بات یا چیز پہ توجہ نہ مرکوز کر پانا وغیرہ۔اسی طرح جب آپ نے توانائی والی چیز نہ کھا ئی ہو پھربھی بہت زیادہ توانائی محسوس کر رہے ہوں تو ایسے محسوس کر رہے ہوں جیسے بہت زیادہ بوجھ آپ کے جسم کے عمل کو تیز کر رہا ہے یا آپ کو لگےکہ آپ نے بہت زیادہ کیفین پی لی ہے یا دل کی دھڑکنیں تیز ہیں تو یہ بھی تھائی رائیڈ کی طرف اشارہ ہے۔دوسری طرف دن کی تھکاوٹ یا نیند کی خواہش ایک غیر فعال تھائی رائیڈ کی علا مت ہو سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق جسم کو توانائی پیدا کرنے کےلیے تھائی رائیڈ ہارمونز کی ضرورت ہوتی ہے۔ تھائی رائیڈ خواتین کے ماہواری کے نظام کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔کیونکہ آپ کاتھائی رائیڈ آپ کے ماہواری کے نظام کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔اگر آپ کے ماہواری کے بھاری،لمبے یا ایک دوسرے سے قریب واقع ہو جا تی ہے تو ہو سکتا ہے آپ کا تھائی رائیڈ کافی ہارمونز نہ پیدا کر رہا ہو لیکن اگر آپ کی ماہواری ہلکی ہو جاتی ہے یااس کے علاوہ ہونے لگتی ہے تو ایک زیادہ فعال تھائی رائیڈ بہت زیادہ ہارمونز پیدا کر رہا ہے۔بانجھ پن یا اسقاط حمل بھی تھائی رائیڈ کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ماہرین کے مطابق جن خواتین کو موروثی بانجھ پن نہیں مگر حاملہ ہونے میں دشواری ہوتی ہے یا جن کا حمل ابتدائی مراحل میں ہی اسقاط حمل ہو جاتا ہے ان کو تھائی رائیڈ کا معائنہ کروانا چائیے۔کم ہارمونز کی سطح بیضہ دانی کو متاثر کرتی ہے۔اور آپ کو بانجھ پن یا اسقاط حمل کا شکار بناتی ہے۔
اگر آپ کو تھائی رائیڈ کی بیماری ہے تو آپ دوران حمل تھائی رائیڈ کی ادویات استعمال کریں۔بچوں میں نشوونما میں تاخیر بھی تھائی رائیڈ کی طرف نشاندہی ہے۔مایرین کے مطابق بچوں میں تھائی رائیڈ کے مسائل مختلف طریقوں سے ظاہر ہوتے ہیں۔بچے ہمیشہ اپنی عادات کا اظہار نہیں کر پاتے۔وہ بچے جو اپنے ساتھیوں کے مقابلے میں آہستہ آہستہ بڑھ رہے ہیں پٹھوں میں درد کی شکایت کرتے ہیں تو ایسے بچوں میں ہارمونز کی سطح کم ہے۔جو ان کی نشوونما کو متاثر کر سکتی ہے۔
تھائی رائیڈ کے مسئلے کا علاج کیسے کیا جائے۔زیادہ فعال اور غیر فعال تھائی رائیڈ علامات کا آسانی سے علاج کیا جا سکتا ہے۔اگر آپ کا تھائی رائیڈ زیادہ فعال ہے توآیوڈین کا خاتمہ اس کی طبی تباہی ہے۔ماہرین اس کو روکنے کے بھی لیے ادویات تجویز کرتے ہیں زندگی بھر ان کا استعمال کیا جائے یا پھر سرجری کروائی جائے۔ادویات آپ کےہارمونز کو متوازن کر دیتے ہیں اور آپ بلاآخر ادویات کو چھوڑ دیتے ہیں۔لیکن اگر آپ ادویات کا استعمال صیح استعمال نہ کریں تو ہوسکتا ہے آپ کو یہ غدود ہٹانے کے لیے سرجری کروانی پڑے۔لیکن اگرآپ کا تھائی رائیڈ غیر فعال ہے تو اس کے لیے تا حیات دوا کی ضرورت ہو سکتی ہے۔زبانی دوا ہارمون کی سطح کو بحال کرتی ہے۔اور وزن میں اضافہ،تھکاوٹ،دماغی دھند،اور قبض جیسی علامات کو دھرانے میں مدد کرتی ہے۔تاہم تھائی رائیڈ کے ان چھپے ہوئے خطرات کو سمجھنا ضروری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں