Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

بچے، سکول اور ناشتہ

بچے، سکول اور ناشتہ

آپ کا بچہ صبح سکول جانے سے پہلے ناشتہ نہیں کرتا اس لیے آپ پریشان رہتے ہیں۔آپ کو فکر ہوتی ہے کہ بچہ اگلے کئی گھنٹے بھوکا رہے گا۔
آپ بچوں کو بار بار سمجھاتے ہیں کہ ناشتہ کرنا کتنا اہم ہے مگر بچے نہیں مانتے تو اس کا حل درج ذیل سادہ نکات میں
بتایا گیا ہے۔
آپ بھی ان طریقوں کو آزما سکتے ہیں۔
سکول کی تعلیم، سرگرمیوں اور کھیل کود کے لیے درکار طاقت ناشتہ سے ہی ملتی ہے۔
کچھ والدین کے مطابق ان کے بچے ناشتہ نہ کریں تو بھی ان کی تعلیم یا دیگر سرگرمیوں پر کوئی فرق نہیں پڑتا، ہوسکتا ہے بچہ دوپہر کو سکول میں اپنے ٹفن میں دیا گیا کھانا باقاعدگی سے کھاتا ہو۔اگر بچہ دوپہر کا کھانا سکول میں کھاتا ہو تو بھی صبح سکول جانے سے پہلے ناشتہ کروانے کی کوشش کریں۔بچے صبح ناشتہ کیوں نہیں کرتے؟
اس کی وجوہات یہ ہوسکتی ہیں
آپ کا بچہ کھانے کے انتخاب میں بہت زیادہ حساس ہو اور صرف اپنی پسندیدہ شے ملنے پر کھاتا ہو ورنہ وہ ناشتہ
چھوڑنے کو ترجیح دیتا ہوگا۔
میں اور آپ جس طرح بھوک کو محسوس کرتے ہیں بعض اوقات بچے اس طرح بھوک محسوس نہیں کرتے، سکول جانے سے پہلے کی تیاری میں مگن بچے بھوک کی طرف توجہ نہیں دیتے ۔
بہت سارے بچوں کو شروع شروع میں آپ سے الگ ہونا، سکول میں دیگر بچوں سے گھلنا ملنا پسند نہیں ہوتا،جس سے ان کو پریشانی ہوتی ہے اور اسی پریشانی کی وجہ وہ ناشتہ نہیں کرتے.ممکن ہے بچے نے رات کو بھاری بھرکم کھانا کھایا ہو جس کی وجہ سے اسے بھوک نہیں لگ رہی یا سونے سے پہلے بھاری بھرکم سنیکس وغیرہ کھائے ہوں۔درج بالا تمام وجوہات کو مدنظر رکھتے ہوئے بچوں کے ساتھ نرمی سے پیش آئیں، اگر آپ ناشتے کے متعلق سختی کریں گے
تو ہوسکتا ہے بچے آپ کو ناشتہ نہ کرنے کی وجہ نہ بتائیں۔بچے سے اچھے طریقے سے گپ شپ کرتے ہوئے ناشتہ نہ کرنے کی وجہ پوچھیں اور پھر اس مسئلہ کا حل سوچیں۔

ایک اچھا ناشتہ کیا ہوتا ہے؟

اچھا ناشتہ وہ ہے جو کھانے کے بعد آپ کا بچہ ہشاش بشاش ہو کر سکول میں فعال رہے اور سیکھنے کے عمل
کو دوپہر کے کھانے تک جاری رکھ سکے۔
بچوں کے ناشتے میں کوئی خاص پروٹین یا غذائیت والی خوراک مختص نہیں ہے، ہر گھر میں اس کا انداز مختلف ہوگا۔
آئیں اب کچھ ایسے طریقوں پر روشنی ڈالتے ہیں جو آپ کے بچوں کو ناشتہ کرنے پر مجبور کردیں گے۔

رات کو کم کھانا

جیسا کہ ہم پہلے بات کرچکے ہیں کہ رات کو بھاری بھرکم کھانےیا سنیکس کی وجہ سے بچے کا معدہ بھرا ہوا ہوگا اور وہ صبح
ناشتے میں دلچسپی نہیں رکھے گا۔ اگر رات کو دیر سے کھائے گئے کھانے اور سنیکس کی وجہ ناشتہ کرنے کو جی نہیں کرتا تو
رات کے کھانے جلدی کھلانے کی ترتیب بنائیں اور زیادہ بھاری بھرکم کھانا نہ کھلائیں۔یاد رہے اگر آپ کا بچہ دوپہر کا کھانا اوررات کا کھانا خوب پیٹ بھر کر کھاتا ہے اور اس کی صحت بھی خراب نہیں ہورہی تو اس کو رات جلدی کھانے پر مجبور نہ کریں۔

جلدی سونا

کچھ بچے صبح اٹھتے وقت بھی تھکاوٹ محسوس کرتے ہین ، کچھ بچوں کو زیادہ نیند چاہیے ہوتی ہے ۔ نیند پوری نہ ہونے کی وجہ سے ناشتہ کرنے کا دل نہیں کرتا۔
بچوں کو جلدی سلانے کی عادت ڈالیں۔ بعض اوقات ناشتہ نہ کرنے کی وجہ نیند کی کمی ہوتی ہے۔

ناشتے کا مینیو بنانا

اگر آپ کا بچہ ناشتہ نہیں کرتا تو چھٹی والے دن اس کے ساتھ بیٹھ کر ناشتے کا مینیو بنائیں یا رات کو بھی یہ بات بچے سے پوچھی جاسکتی ہے کہ اسے ناشتہ میں کیا پسند ہے، بہرحال بچے کی طبعیت کے مطابق اس سے ناشتہ کا مینیو پوچھ لینا اچھا طریقہ ہے۔

بچے کی پسند

بچے کو اس کی پسند کا ناشتہ دینے کے ساتھ ساتھ اس بات کا دھیان بھی رہے کہ ناشتے میں ردو بدل ہوتا رہے۔ مسلسل ایک ہی چیز
نہ دیں نیز اس کا جس شے کو زیادہ من کرتا ہے وہ ضرور دیں۔

سکول کے لیے نکلنے میں جلدی

صبح سکول کے لیے نکلتے وقت بچے بوکھلاہٹ اور جلدی کی وجہ سے ناشتہ نہیں کرنا چاہتے، کوشش کریں ان کے سکول بیگ اور دوپہر کے
کھانے کے ٹفن وغیرہ رات کو ہی تیار کر کے رکھیں اور صبح سکون کا ماحول برقرار رکھتے ہوئے بچوں کو ناشتہ کروائیں۔

جوس یا ملک شیک

صبح اگر بچہ ناشتہ نہیں کرتا تو اسے تازہ پھلوں کا جوس یا ملک شیک بنا کر پلانے کی کوشش کرین، بچے سکول کی تیاری کرنے کے ساتھ ساتھ گھونٹ گھونٹ پیتے ہوئے صحت افزاء جوس سے پیٹ بھر سکتے ہیں۔اگر آپ نے یہ کوشش پہلے بھی کی ہے مگر اس میں کامیابی نہیں ہوئی تو اب دوبارہ جوس یا ملک شیک بناتے ہوئے مختلف انداز میں اور مختلف پھلوں کے جوس کو ملا کر بنائیں، کبھی جوس میں دہی یا دودھ ڈال کر مختلف ذائقے والا شیک بنا کر پلائیں۔

کم مقدار

ہم بعض اوقات بچے کی صحت کے تعلق اتنے حساس ہوجاتے ہیں کہ اسے ٹھونس ٹھونس کر کھانے پر مجبور کرتے ہیں۔
بچے کو زبردستی کھانا نہ کھلائیں۔ بچہ جتنا کھاتا ہے اسے اس سے زیادہ کھانے پر مجبور نہ کریں۔

کچھ دلچسپ کیجیے

زیادہ تر بچے چیزوں میں نئے پن پہ خوشی کا اظہار کرتے ہیں۔مثلا آپ ڈبل روٹی کا ٹکڑا لیجیے۔اس پہ مونگ پھلی سے بنا مکھن پھیلائیں،اب کشمش اور کیلے کے ٹکڑوں سے اس پہ آنکھیں،ناک اور منہ بنا کر اسے چھوٹے سے بھالو میں تبدیل کیجیے۔کھانے کو سجانے کے لیے بہت سا وقت لگانے کو نہیں کہا جا رہا۔ہاں اگر آپ اس سجاوٹ سے محبت کرتے ہیں تو الگ بات ہے۔لیکن کچھ سادہ اور آسان سے طریقے اپنا کر آپ ناشتے کو خوش نما بنا سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں